National

راجہ رگھوونشی قتل معاملہ، سونم اور راج کے ریمانڈ میں توسیع، دیگر ملزمان کو ملی عدالتی تحویل

راجہ رگھوونشی قتل معاملہ، سونم اور راج کے ریمانڈ میں توسیع، دیگر ملزمان کو ملی عدالتی تحویل

اندور: راجہ رگھوونشی قتل کیس میں گرفتار پانچ ملزمان کو پولیس ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد جمعرات کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس دوران پولیس نے عدالت سے ملزم کے ریمانڈ میں توسیع کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد عدالت نے سونم اور راج کے ریمانڈ میں دو دن کی توسیع کر دی۔ ساتھ ہی دیگر تین ملزمان کو عدالتی تحویل میں بھیجنے کے احکامات بھی دیے گئے۔ اس سے قبل 11 جون کو تمام ملزمان کو شیلانگ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کیا گیا تھا، جہاں سے انہیں پولیس حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔ عدالت میں پیش ہونے سے پہلے سونم نے اپنے شوہر راجہ رگھوونشی کی موت میں اپنا کردار قبول کیا تھا۔ میگھالیہ پولیس نے جب اس کے عاشق راج کشواہا سے روبرو پوچھ گچھ کی تو اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔ راجہ رگھوونشی اور اس کی بیوی سونم رگھوونشی 23 مئی کو میگھالیہ کے مشرقی خاصی ہلز ضلع کے سوہرا (چیرا پونجی) کے نونگریٹ گاؤں میں ایک ہوم اسٹے سے باہر جانے کے چند گھنٹے بعد لاپتہ ہو گئے۔ کیس کی تحقیقات کے دوران راجہ رگھوونشی کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ کیس کی تحقیقات کے دوران ان کی گرفتاری کے بعد، پانچوں ملزمان سونم اور دیگر چاروں – سونم کے بوائے فرینڈ راج سنگھ کشواہا آنند سنگھ کرمی، آکاش راجپوت اور وشال سنگھ چوہان کو 11 جون کو شیلانگ کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے پانچوں ملزمان کو آٹھ روز کے لیے پولیس کی تحویل میں بھیج دیا۔ سونم اور راجہ نے 11 مئی کو اندور (مدھیہ پردیش) میں شادی کی اور 20 مئی کو اپنے ہنی مون کے لیے گوہاٹی کے راستے میگھالیہ پہنچے تھے۔ اندور کے تاجر راجہ رگھوونشی کی مسخ شدہ لاش 2 جون کو مشرقی خاصی ہلز ضلع کے سوہرا-چیراپنجی علاقے میں وی ساوڈونگ پارکنگ لاٹ کے نیچے سے ایک کھائی سے برآمد ہوئی تھی۔ جیسے جیسے کیس کی تفتیش آگے بڑھی، شک کی سوئی سونم کی طرف مڑ گئی۔ اس دوران سونم نے یوپی کے غازی پور میں پولیس کے سامنے خودسپردگی کی۔ پولیس کی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ سونم اس واقعے کی ماسٹر مائنڈ تھی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments