National

’’سبھی مسلم ہرے سانپ ہیں…‘‘، مہاراشٹر کے وزیر نتیش رانے کا مسلمانوں سے متعلق متنازعہ بیان

’’سبھی مسلم ہرے سانپ ہیں…‘‘، مہاراشٹر کے وزیر نتیش رانے کا مسلمانوں سے متعلق متنازعہ بیان

اپنے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والے بی جے پی لیڈر اور مہاراشٹر حکومت کے وزیر نتیش رانے نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق رانے نے کہا کہ گول ٹوپی اور داڑھی والوں نے مجھے ووٹ نہیں دیا۔ میں ہندوؤں کے ووٹوں سے ایم ایل اے بنا ہوں۔ اگر میں ہندوؤں کی حمایت نہیں کروں گا تو کیا اردو بولنے والوں کی حمایت کروں گا؟ کنکاولی کے ایم ایل اے اور سابق مرکزی وزیر نارائن رانے کے بیٹے نتیش رانے نے کہا، ’’سبھی مسلمان ہرے سانپ ہیں، ممبئی کا ڈی این اے ہندو ہے۔ میں ہمیشہ ہندوؤں کی حمایت کرتا رہوں گا۔‘‘ نتیش رانے کے بڑے بھائی نیلیش رانے شندے دھڑے کی شیو سینا سے ایم ایل اے ہیں۔ نتیش رانے نے کہا، ’’آپ کو ہوشیار رہنا چاہیے۔ ہندوؤں کے طور پر اکٹھے ہونا وقت کی ضرورت ہے اور اگر آپ اکٹھے ہوتے ہیں، تو یہ ہندوتوا حکومت کی ذمہ داری ہے، جسے آپ نے ترقی کے لیے منتخب کیا ہے۔ میں پہلے ہندو ہوں، پھر ایم ایل اے اور وزیر ہوں۔ اس لیے آپ ان تمام باتوں کو ذہن میں رکھیں اور اپنے وجود کو اپنے طریقے سے رکھیں۔‘‘ رانے نے کہا، ’’ہم جیسے لوگوں کی کتنی توہین ہوئی، ہم میں سے کتنے لوگوں نے ہمارے نام پر لیموں کاٹے، اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘‘ رانے کے اس بیان پر اپوزیشن نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس ایم ایل اے نانا پٹولے نے کہا کہ نتیش رانے ایک آئینی عہدے پر ہیں، انہوں نے آئین کا حلف لیا ہے اور حلف لینے کے بعد وہ وزیر کے عہدے پر بیٹھے ہیں اور ایسے عہدے پر بیٹھ کر اس طرح کی باتیں کررہے ہیں، کسی مذہب کے بارے میں اس طرح کا نظریہ رکھنا بہت ہی غلط ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ اردو اس ملک کی زبان ہے۔ پرانے کاغذات پر نظر ڈالیں تو زمین کے تمام کاغذات اردو میں ملیں گے۔ میں نے کل کہا تھا کہ گاندھی جی کے قتل کی ایف آئی آر بھی اردو میں لکھی گئی تھی۔ اردو آزادی سے پہلے سے اس ملک کی زبان رہی ہے اور اس کی ابتدا یہیں سے ہوئی۔ یہ باہر سے نہیں آیا۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا، ’’نتیش رانے کون ہوتے ہیں ہمیں بتانے والے؟ کیا میں ان سے کہوں کہ وہ اپنی مذہبی کتاب مراٹھی پڑھیں، سنسکرت میں پڑھیں یا اصل زبان میں نہیں؟ یہ سب باتیں نہیں ہوتیں۔ مذہب کے بیچ میں دخل ضروری نہیں پوتا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments