National

الیکشن سے عین قبل بہار ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی نہیں ہونی چاہیے،سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ

الیکشن سے عین قبل بہار ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی نہیں ہونی چاہیے،سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ

نئی دہلی: بہار میں ووٹر لسٹ کی ’اسپیشل انٹینسیو رویژن‘ (ایس آئی آر) کے عمل پر آج سپریم کورٹ میں اہم سماعت ہوئی، جس میں الیکشن کمیشن کے طریقہ کار، رفتار اور دستاویزی اصولوں پر سخت سوالات اٹھائے گئے۔ درخواست گزاروں کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ووٹر لسٹ کی نظرثانی قانون کے تحت ممکن ہے لیکن جس انداز سے بہار میں اسے نافذ کیا جا رہا ہے، وہ نہ صرف جلدبازی پر مبنی ہے بلکہ عوامی حقوق کے لیے خطرناک بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے آدھار کارڈ کو شناختی کارڈ کے طور پر تسلیم نہ کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر سوال اٹھایا ہے۔ کمیشن کے وکیل نے جواب دیا کہ شہریت صرف آدھار کارڈ سے ثابت نہیں ہوتی۔اس پر عدالت نے کہا کہ اگر آپ صرف ملک کی شہریت ثابت کرنے کی بنیاد پر کسی شخص کا نام ووٹر لسٹ میں شامل کرتے ہیں تو یہ ایک بڑا امتحان ہوگا۔ یہ وزارت داخلہ کا کام ہے۔ آپ کو اس میں نہیں جانا چاہیے۔ اس کا اپنا عدالتی عمل ہے۔ پھر آپ کی اس مشق کا کوئی جواز نہیں رہے گا۔الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ آر پی ایکٹ میں بھی شہریت کا بندوبست ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگر یہ کرنا ہے تو اتنی تاخیر کیوں؟ الیکشن سے پہلے ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ وہیں ابھیشک منوسنگھوی نے دلیل دی کہ ووٹر لسٹ سے کسی کو خارج کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ میں آکر کسی کے خلاف اپنے اعتراض کا ثبوت دوں گا۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن سماعت کے لیے نوٹس جاری کرے گا۔ لیکن یہاں اجتماعی طور پر چار سے سات کروڑ لوگوں کو حذف کر دیا جائے گا، کہ اگر آپ فارم نہیں بھریں گے تو آپ باہر ہو جائیں گے۔ جب تک ہم اس بات کی تصدیق نہیں کر لیتے کہ آپ کو ووٹر لسٹ سے خارج کر دیا گیا ہے جس میں آپ پہلے ہی شامل ہیں۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے وقت اور آدھار کارڈ کی باہر رکھنے پر سوال پوچھ رہی ہے اور یہ بھی کہہ رہی ہے کہ کیوں نہ اس کو چھ ماہ میں پورا کیا جائے۔ اب اس پر الیکشن کمیشن کی جانب سے دوپہر دو بجے کے بعد سماعت کے دوران جواب دیا جائے گا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments