فلسطینی صدر محمود عباس نے مزاحمتی تنظیم حماس سے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے سے اسرائیل کو غزہ پر حملے کا بہانہ مل رہا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فلسطینی صدرمحمودعباس کا کہنا ہے کہ حماس نے قابض مجرم کو غزہ میں جرائم کا جواز فراہم کیا ہے، اسرائیلی جرائم کا سب سے بڑا جواز یرغمالیوں کو رہا نہ کرنا ہے۔ فلسطینی صدر نے کہا کہ یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے سے اسرائیل کو غزہ پر حملے کا بہانہ مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی قیمت میں چکا رہا ہوں،ہمارے لوگ چکا رہے ہیں، روازنہ اموات ہورہی ہیں، یرغمالی حوالے کر دو،ہمیں عذاب سے نکال دو۔ ادھر حماس کے رہنما باسم نعیم نے فلسطینی صدر محمود عباس کے الفاظ کا توہین آمیز قرار دے دیا۔ حماس رہنما نے کہا کہ عباس باربار اور مشکوک انداز میں اسرائیلی جرائم کا الزام ہمارے لوگوں پر لگا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ بدھ کو غزہ پراسرائیلی حملے میں 25 فلسطینی شہید ہوئے، شہدا میں شلٹر میں تبدیل کیے گئے اسکول پر بمباری میں شہید 11 افراد شامل ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 51 ہزار 305 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنگ بندی کے دوران 33 اسرائیلی یرغمالی اور 1800 فلسطینی قیدی رہا ہوئے۔
Source: social media
کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا امریکی صدر کے ناقد
جنگی خطرات : امریکہ نے اپنے شہریوں کو پاکستان و بھارت کے سفر سے روک دیا
’حزب اللہ کے ڈالر حرام‘ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر جعلی کرنسی کی بارش کیوں کی؟
پاک فوج کے سربراہ عاصم منیر کو حراست میں لے لیا گیا، ہنگامہ برپا
پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع ہمارا مسئلہ نہیں: امریکی نائب صدر
گوگل میپس نے "فارسی" کی بجائے "الخلیج العربی" کا نام اپنا لیا
درجنوں فلسطینی حامی مظاہرین کا کولمبیا یونیورسٹی کی لائبریری پر قبضہ
ویٹیکن: پہلے روز کیتھولک مسیحیوں کے نئے پیشوا کا انتخاب نہ ہوسکا
خلیج فارس کا نام تبدیل کر دیں گے، ٹرمپ نے اعلان کردیا
ہم نے جو کچھ حوثیوں کے ساتھ کیا وہ ایران میں بھی کریں گے : اسرائیلی وزیر دفاع
اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اقوامِ متحدہ کے سکول بند کر دیئے
لاہور میں امریکی قونصلیٹ کی عملے کو ’محفوط مقام‘ پر منتقل ہونے کی ہدایت
نیتن یاہو نے غزہ میں زندہ اسرائیلی قیدیوں کی تعداد ظاہر کر دی
غزہ: امداد پر اسرائیلی بندش کو 9 ہفتے سے زائد ہوگئے، ورلڈ سینٹرل کچن