امریکا میں فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنا جرم بن گیا، کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطینوں سے اظہار یکجہتی کےلیے احتجاج کرنے پر پولیس نے درجنوں طلباء کو گرفتار کرلیا۔ کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطینیوں کے حق میں جاری مظاہروں نے اس وقت نیا رخ اختیار کرلیا، جب درجنوں طلباء نے مرکزی لائبریری کے ایک حصے پر قبضہ کیا، پولیس کی بھاری نفری نے کارروائی کرتے ہوئے 40 سے 50 طلباء کو گرفتار کرلیا، جن کے ہاتھوں میں پلاسٹک کی ہتھکڑیاں تھیں۔ یہ مظاہرہ اسرائیل کے غزہ پر حملے کے خلاف یونیورسٹی کی تاریخ کے بڑے احتجاجوں میں شمار کیا جا رہا ہے، مظاہرین نے لائبریری کی دوسری منزل پر واقع ریڈنگ روم کو ’آزادی زون‘ قرار دیتے ہوئے بینرز آویزاں کیے جن پر ’غزہ کے لیے ہڑتال‘ جیسے نعرے درج تھے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق طلباء لائبریری میں غیرقانونی طور پر داخل ہوئے، مظاہرین نے ماسک پہن رکھے تھے اور ڈھول بجا کر نعرے بازی کر رہے تھے۔ یونیورسٹی نے تصدیق کی کہ اس کارروائی میں 2 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ باہر موجود مظاہرین کے ساتھ بھی ہاتھا پائی کی اطلاعات ہیں، جس میں ایک طالبعلم زخمی بھی ہوا۔ ریاست نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچول نے کہا کہ پُرامن احتجاج حق ہے، لیکن تشدد یا املاک کا نقصان ناقابل قبول ہے۔ دوسری جانب واشنگٹن یونیورسٹی میں بھی اسرائیل سے تعلقات منقطع کرنے کے مطالبے پر 34 افراد کو گرفتار کیا گیا، جس میں سے 21 طلباء کو معطل اور کیمپس سے بے دخل کر دیا گیا ہے۔
Source: social media
کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا امریکی صدر کے ناقد
گوگل میپس نے "فارسی" کی بجائے "الخلیج العربی" کا نام اپنا لیا
غزہ سے فلسطینیوں کے جبری انخلا کا اسرائیلی منصوبہ غیر قانونی ہوگا: ناروے، آئس لینڈ
ایران سے تیل کیوں لیا، امریکہ نے چینی ریفائنری پر پابندیاں لگا دیں
پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع ہمارا مسئلہ نہیں: امریکی نائب صدر
پاک فوج کے سربراہ عاصم منیر کو حراست میں لے لیا گیا، ہنگامہ برپا
خلیج فارس کا نام تبدیل کر دیں گے، ٹرمپ نے اعلان کردیا
ہم نے جو کچھ حوثیوں کے ساتھ کیا وہ ایران میں بھی کریں گے : اسرائیلی وزیر دفاع
اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اقوامِ متحدہ کے سکول بند کر دیئے
غزہ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم پانچ ہلاک: امدادی کارکنان