جرمنی کے شہر برلن کی کرسمس مارکیٹ میں پیش آئے واقعے پر جرمن وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ گرفتار مشتبہ حملہ آور اسلام مخالف خیالات کا حامی ہے۔ اپنے بیان میں جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر نے کہا کہ کرسمس مارکیٹ واقعے کے مشتبہ حملہ آور کو اسلاموفوبک کے طور پر لیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حملے کے محرکات کے بارے میں ابھی کوئی قیاس آرائی نہیں کرنا چاہتے۔ اس بات کی تصدیق کی جاسکتی ہے کہ مشتبہ حملہ آور اسلام مخالف مؤقف رکھتا تھا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل جرمن اخبار نے مشتبہ حملہ آور کے جرمنی کی دائیں بازو کی جماعت کے حامی ہونے کا بتایا تھا۔ 2019 میں سعودی مشتبہ حملہ آور نے خود کو اسلام مخالف کارکن کہا تھا۔ خیال رہے کہ ایک روز قبل جرمنی کے شہر ماکدے برگ میں ایک شخص نے گاڑی ہجوم پر چڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ واقعے میں 200 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ زخمیوں میں 40 کی حالت تشویشناک ہے۔ جرمن حکام نے بتایا تھا کہ کرسمس بازار پر حملے میں ملوث سعودی شہری کو گرفتار کرلیا گیا جو پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر ہے اور 2006 سے جرمنی میں رہائش پذیر ہے۔
Source: social media
امریکا نے غلطی سے بحیرۂ احمر میں اپنا ہی طیارہ مار گرایا
مسلح گروپوں کو نئی فوج میں ضم کیا جائے گا: احمد الشرع
امریکا کے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے، اینٹی شپ کروز میزائل کو بھی مار گرایا
برازیل میں مسافر بس کو خوفناک حادثہ،کم از کم 38 افراد ہلاک، متعدد زخمی
غزہ میں بچوں کی اموات پر بیان، اسرائیل کا پوپ فرانسس پر ’دوہرے معیار‘ کا الزام
برلن: گرفتار مشتبہ حملہ آور اسلام مخالف خیالات کا حامی ہے، جرمن وزیر داخلہ
حکومت جنگی جرائم میں ملوث اسرائیلی فوجیوں کو سری لنکا آنے سے روکے: سول سوسائٹی
جنوبی وزیرستان: پاکستانی سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملے میں 16 اہلکار جاں بحق
حسینہ واجد کی بھانجی اوربرطانوی انسداد بدعنوانی وزیر پر کرپشن کا الزام
سزائے موت پانے والے مرغی اورانڈے چورکو 10 سال بعد معافی مل گئی
سعودی عرب کی جرمنی میں کرسمس بازار پر حملے کی مذمت
نو مئی کے مظاہرے: پاکستانی فوجی عدالتوں نے 25 ملزمان کو دو سے 10 سال قید بامشقت کی سزائیں سنا دیں
شام اور مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کے درمیان یو این امن مشن میں توسیع
پیغمبرِ اسلام کے خاکے: فرانس کی عدالت سے ٹیچر کے قتل کے مجرموں کو سزائیں