National

ہائیکورٹ کے جج نے مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان کہہ دیا,سپریم کورٹ نے  ازخود نوٹس لیا

ہائیکورٹ کے جج نے مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان کہہ دیا,سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا

نئی دہلی، 20 ستمبر : کرناٹک کے ہائیکورٹ جج نے ایک سماعت کے دوران مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان کہہ دیا۔ میڈیا کے مطابق کرناٹکا ہائیکورٹ میں مالک مکان اور کرائے دار کے درمیان تنازع کے ایک کیس کی سماعت جاری تھی کہ اس دوران جج وداویساچار سری شنندا نے ریمارکس دیتے ہوئے بنگلورو شہر میں مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان کہہ دیا۔ ہائیکورٹ کے جج کے ریمارکس پر سوشل میڈیا میں ان پر تنقید شروع ہوئی جس کے بعد سپریم کورٹ نے معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے جج کے ریمارکس پر برہمی کا اظہار کیا اور اس سے متعلق ہائیکورٹ کے رجسٹرار سے رپورٹ طلب کر لی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے کہا کہ سوشل میڈیا تمام عدالتی کارروائی کو مانیٹر کرنے اور اسے لوگوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ ریمارکس دیتے ہوئے عدالتی وقار کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے ایک جج کے مقدمات کی سماعت کے دوران کچھ 'غیر ضروری' تبصرے کرنے کی وائرل ویڈیو کا از خود نوٹس لیتے ہوئے جمعہ کے روز ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل سے رپورٹ طلب کی۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گوائی، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس رشی کیش رائے پر مشتمل آئینی بنچ نے یہ حکم دیا۔ پانچ رکنی آئینی بنچ نے کہا کہ عدالت اس سلسلے میں رہنما ہدایت دے سکتی ہے۔ بنچ نے کہا، "سوشل میڈیا کے اس دور میں، عدالتی کارروائیوں پر نزدیکی اور گہری نظر رکھی جاتی ہے۔ اس لیے ہمیں ان حقائق کو ذہن میں رکھتے ہوئے کام کرنا ہوگا۔" آئینی بنچ نے کہا، "ہماری توجہ عدالتی کارروائی کے دوران کرناٹک ہائی کورٹ کے جج جسٹس وی سریشانند کے بعض تبصروں کی طرف مبذول کرائی گئی ہے۔" سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل آر وینکٹرامانی اور سالیسٹر جنرل تشار مہتا سے کہا کہ وہ اس معاملے میں عدالت کی مدد کریں۔ آئینی بنچ نے ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل سے کہا کہ وہ کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے انتظامی ہدایات حاصل کرنے کے بعد عدالت عظمیٰ میں رپورٹ پیش کریں۔ سینئر ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ نے ہائی کورٹ کے جج کے ذریعہ کی گئی عدالتی کارروائی کی ویڈیو کلپ پر ناراضگی ظاہر کی تھی اور اس سلسلے میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنے سوشل میڈیا ہینڈل 'ایکس' پر متعلقہ جج کے خلاف از خود کارروائی کریں۔ واضح رہے کہ جسٹس سریشانند نے مبینہ طور پر بنگلور کے مسلم اکثریتی علاقے کو 'پاکستان' کہا تھا۔ جج کو ایک الگ کیس میں ایک خاتون وکیل کے خلاف صنفی لحاظ سے غیر سنجیدہ تبصرے کر تے ہوئے بھی دیکھا گیا۔ 'ایکس' پر متعدد ہینڈلز نے اپنی پوسٹس میں ان کے تبصروں کا مسئلہ اٹھایا تھا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments