National

اڈیشہ میں آم کی گٹھلی کھانے سے دو خواتین کی موت، چھ دیگر اسپتال میں داخل

اڈیشہ میں آم کی گٹھلی کھانے سے دو خواتین کی موت، چھ دیگر اسپتال میں داخل

بھونیشور، یکم نومبر : اڈیشہ کے کندھمال ضلع کے درنگی باڑی بلاک کے تحت منڈی پنکا گاؤں میں مبینہ طور پر آم کی گٹھلی کھانے سے دو خواتین کی موت ہوگئی اور چھ کو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ بے چینی اور پیٹ میں درد کی شکایت کے بعد انہیں پہلے مقامی گوداپور کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں داخل کرایا گیا اور پھر حالت بگڑنے پر انہیں ایم کے سی جی میڈیکل کالج اور اسپتال منتقل کردیا گیا۔ دونوں میں سے ایک کی علاج کے دوران موت ہو گئی اور دوسری معذور خاتون نے ایم کے سی جی اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ دیا۔ موت کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے لیکن مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ بدھ کو آم کے بیج کھانے کے بعد پیش آیا۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ گزشتہ تین ماہ سے نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت چاول نہ ملنے کی وجہ سے لوگوں نے آم کی گٹھلی کھالی۔ اڈیشہ کے صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مکیش مہالنگ نے کہا کہ سی ڈی ایم او اور میڈیکل سروسز کے ڈائریکٹر کو رپورٹ کی جانچ کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ موت کی اصل وجہ تحقیقاتی رپورٹ آنے کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی۔ میڈیکل ٹیم موقع پر پہنچ گئی ہے اور واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر پاروتی پریدا نے کہا کہ لوگ غربت کی وجہ سے آم کی گٹھلی نہیں کھاتے ہیں، بلکہ یہ ان کی کھانے کی عادت کا حصہ ہے اور وہ اکثر آم کی گٹھلی کھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے رہنما خطوط جاری کیے ہیں جس میں لوگوں کو آم کے بیج استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر وجے مہاپاترا نے کہا کہ اس واقعہ میں سات سے آٹھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ میڈیکل ٹیم علاقے میں گئی ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد کارروائی کی جائے گی۔

Source: uni news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments