National

یونین کاربائیڈکے کچرے کے بارے میں کسی کو بھی تشویش میں نہیں ہونا چاہیے، مختلف سطحوں پر جانچ کے بعد کارروائی کی گئی: یادو

یونین کاربائیڈکے کچرے کے بارے میں کسی کو بھی تشویش میں نہیں ہونا چاہیے، مختلف سطحوں پر جانچ کے بعد کارروائی کی گئی: یادو

بھوپال، 02 جنوری : مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں واقع یونین کاربائیڈ سے تقریباً ساڑھے تین سو ٹن زہریلاکیمیائی کچرادھار ضلع کے پیتھمپور بھیجے جانے پر کچھ لوگوں کی جانب سے اٹھ رہی تشویشوں کا ازالہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے آج کہا کہ یہ پوری کارروائی سائنسدانوں کی مختلف سطحوں پر جانچ کے بعد اعلیٰ ترین عدالت کے احکامات کے تحت کی گئی ہے اور اس سے کسی کو بھی تشویش میں رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ڈاکٹر یادو نے یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مختلف سطحوں پر مشاورت اور تمام قسم کی تجاویز کے بعدبھوپال سے تقریباً 358 ٹن کچرا پیتھمپور بھیجا گیا ہے، جس میں 60 فیصد سے زیادہ مقامی مٹی اور تقریباً 40 فیصد 7 نیفتھال اور دیگر کیمیائی فضلے سے متعلق تھا۔ جہاں تک 7 نیفتھال کا تعلق ہے، یہ میتھائل آئیزوسائینیٹ اور کیڑے مار ادویات بنانے میں پیداوار کے طور پر رہتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق اس کی زہریلاپن 25 سال میں مکمل ہو جاتا ہے۔ یہ غور کرنے والی بات ہے کہ گیس سانحے کو 40 سال ہو چکے ہیں، اس لیے تمام تشویشوں کا اپنے آپ جواب مل جاتا ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہاں یہ بھی اہم ہے کہ اتنے سال میں ہم سب بھوپال میں اس کچرے کے ساتھ ہی رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس بات کو لے کر لوگ تشویش میں ہیں، انہیں سمجھانے کے لیے یہ بات بتانا ضروری ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت ہند کے کئی اداروں نے اس کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لیے تحقیق کی ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے بھی اس تحقیق کی اطلاع دی ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments