International

اسرائیل : نیتن یاہو ! قتل عام بند کرو،اسرائیلی قیدیوں کےاہل خانہ کاغزہ جنگ روکنے لیےمظاہرہ

اسرائیل : نیتن یاہو ! قتل عام بند کرو،اسرائیلی قیدیوں کےاہل خانہ کاغزہ جنگ روکنے لیےمظاہرہ

غزہ میں اکتوبر 2023 سے قید اسرائیلیوں کے اہل خانہ نے منگل کے روز غزہ پر پھر سے جنگی جارحیت کے باضابطہ اور تباہ کن آغاز پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے مطالبہ کیا ہے کہ قتل عام بند کریں اور جنگ بندی معاہدہ کر کے اسرائیلی قیدیوں کو چھڑوائیں۔ قیدیوں کے اہل خانہ پچھلے تقریبا ڈیڑھ سال سے اسرائیلی سڑکوں پر ہیں اور نیتن یاہو کی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ غزہ میں جنگ کے بجائے قیدیوں کی جنگ بندی معاہدے کے ذریعے محفوظ واپسی ممکن بنائیں۔ منگل کے روز جب اسرائیل کی غزہ پر جنگ کا دوبارہ آغاز ہوا تو قیدیوں کے اہل خانہ نے وزیر اعظم اور وزیر دفاع سے ملاقات کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اسرائیلی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ سے بھی ملاقات کا مطالبہ کیا تاکہ وہ قیدیوں کو واپس لانے کے طریقے پر تبادلہ خیال کر سکیں۔ یہ بات قیدیوں اور لاپتہ اسرائیلیوں کے فورم نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہی ہے۔ ان خاندانوں نے کہا 'اسرائیلی حکومت ہلاکتیں بند کرے اور اسرائیلی قیدیوں کو واپس لائے۔ اس کے بعد جو مرضی کرے ، پہلے ہمارے رشتہ داروں کو واپس لائے۔' ان متاثرہ خاندانوں کے فورم نے نیتن یاہو کے یروشلم میں دفتر کے باہر منگل کے روز ہی بعد ازاں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ تاہم متاثرہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ ان کے تمام مطالبات کو حکومت نے بغیر سنے اور جواب دیے چھوڑ دیا ہے۔ تاہم اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس وقت تک غزہ میں بمباری جاری رکھے گا جب تک تمام قیدی رہا نہیں کر دیے جاتے۔ خیال رہے 19 جنوری کے بعد سے منگل کا یہ دن بد ترین بمباری کا دن تھا ، جس کے نتیجے میں چار سو سے زائد فلسطینی قتل ہوئے ہیں۔ متاثرہ خاندانوں کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ' اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ حکومتی عہدے دار اس لیے نہیں ملے کیونکہ وہ جنگ بندی معاہدے کو ہی بموں سے اڑانے کی تیاری کر رہے تھے۔ جوکہ ہمارے افراد خانہ کی قربانی کو باعث بن سکتی ہے۔' یاد رہے اب بھی غزہ میں 58 اسرائیلی قید ہیں جن میں سے اسرائیلی فوج کے مطابق 34 ہلاک ہو چکے ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments