امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں ساٹھ دن کی جنگ بندی کے لیے شرائط کو قبول کر لیا ہے، اور یہ کہ تمام فریق اس مدت کے دوران جنگ کے خاتمے کے لیے کام کریں گے۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ تل ابیب کی منظوری ان کے وفد کے اسرائیلیوں کے ساتھ "ایک طویل اور نتیجہ خیز ملاقات" کے بعد سامنے آئی۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ "حماس اس تجویز کو قبول کرے گی"، کیونکہ یہ "مشرق وسطیٰ کے مفاد میں ہے"۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر حماس نے اس تجویز کو مسترد کیا تو "خطے کی صورت حال بہتر نہیں ہو گی بلکہ مزید خراب ہو جائے گی"۔ ٹرمپ نے واضح کیا کہ "قطری اور مصری فریق، جنھوں نے امن کے حصول کے لیے بھرپور کوششیں کی ہیں، اس حتمی تجویز کی ترسیل کا کام انجام دیں گے۔" سخت رویہ اختیار کروں گا امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ وہ "آئندہ ہفتے کے دوران غزہ میں جنگ بندی تک پہنچنے کی امید رکھتے ہیں"، اور اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ "سختی" سے پیش آئیں گے تاکہ غزہ کی جنگ ختم کی جا سکے۔
Source: social media
پاگل کمیونسٹ کو نیویارک تباہ کرنے نہیں دونگا، اختیارات میرے پاس ہیں، ٹرمپ
قازقستان میں عوامی مقامات پر ’نقاب پہننے‘ پر پابندی عائد
ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، پیوٹن
ترکیہ، گستاخانہ خاکہ شائع کرنے پر کارٹونسٹ اور میگزین ایڈیٹر گرفتار
چین کا پُر اسرار ‘بلیک آؤٹ بم’ منظر عام پر آگیا
ایرانی صدر کا عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان
امریکا نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا فیصلہ کرلیا، روس کا خیرمقدم
حماس کا غزہ سے غداری کرنے والے یاسرابوشباب کو سرینڈر کرنے کا حکم
روس کا خوف، ڈنمارک میں خواتین کے لیے بھی لازمی فوجی سروس کا آغاز
وقت آ گیا ہے کہ غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کر لیا جائے:اسرائیلی وزیر انصاف