National

انڈیگو فلائٹ کی ہنگامی لینڈنگ: دہلی سے سری نگر جا رہی تھی، سامنے کا حصہ ٹوٹ گیا۔ ڈی جی سی اے نے تحقیقات کا حکم دیا۔

انڈیگو فلائٹ کی ہنگامی لینڈنگ: دہلی سے سری نگر جا رہی تھی، سامنے کا حصہ ٹوٹ گیا۔ ڈی جی سی اے نے تحقیقات کا حکم دیا۔

نئی دہلی سے سری نگر جانے والی انڈیگو کی پرواز میں بدھ کے روز اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب خراب موسم کی وجہ سے فلائٹ درمیان میں ہی ہلنے لگی۔ تاہم پائلٹ نے ہوشیاری سے صورتحال پر قابو پالیا اور سری نگر ایئرپورٹ پر محفوظ ہنگامی لینڈنگ کی۔ اس پرواز میں 220 سے زائد مسافر سوار تھے۔اس طیارے پر ترنمول کانگریس کی پارلیمانی وفد بھی سوار تھی۔ اراکین پارلیمنٹ ڈیرک او برائن، محمد ندیم الحق، ساگریکا گھوش اور ممتا بالا ٹھاکر کے علاوہ ریاستی وزیر مانس بھوئیاں بھی جہاز پر موجود تھے۔ ندیم الحق نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ موسم کی خرابی کے سبب طیارہ جس طرح ہچکولے کھانے لگا تھا اس سے مسافروں مین شدید سراسےمگی پھےل گئی تھی۔ تاہم پائلٹ نے ہو شمندی کا مظاہرہ کیا۔ ایرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ انڈیگو کی پرواز نمبر 6E2142 کو ژالہ باری کی وجہ سے ہنگامہ آرائی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس صورت حال میں پرواز کو جھٹکا لگنا شروع ہو جاتا ہے اور بعض اوقات پرواز اپنی بلندی سے چند فٹ نیچے بھی آ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائلٹ نے ہنگامی صورتحال کے بارے میں سری نگر ایئر ٹریفک کنٹرول کو مطلع کیا اور طیارہ شام 6.30 بجے بحفاظت سری نگر میں اتر گیا۔ عملے کے ساتھ پرواز میں سوار تمام 227 مسافر محفوظ ہیں۔ دوسری جانب ایئر لائن نے طیارے کو اے او جی قرار دے دیا ہے۔ اے او جی یعنی ائیر کرافٹ آن گراونڈ کا مطلب ہے وہ ہوائی جہاز جو تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے اڑنے سے قاصر ہو۔ ڈی جی سی اے نے تحقیقات کا حکم دیا۔ انڈیگو نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سری نگر جانے والی انڈیگو کی پرواز 6E 2142 کو راستے میں اچانک ڑالہ باری کا سامنا کرنا پڑا۔ فلائٹ اور کیبن کریو نے پروٹوکول پر عمل کیا۔ جس کے بعد طیارے کو بحفاظت اتار لیا گیا۔ طیارے کی آمد کے بعد ایئرپورٹ ٹیم نے مسافروں کی دیکھ بھال کی۔ انڈیگو کی فلائٹ کے ایک مسافر شیخ سمیع اللہ (سی ای او فاسٹ بیٹل) نے بتایا کہ ابتدائی طور پر فلائٹ میں کوئی دقت نہیں ہوئی۔ جموں یا پٹھانکوٹ پہنچنے تک آسمان صاف تھا۔ تب ہی عملے نے آگے موسم خرابی کا اعلان کیا اور ہم سے سیٹ بیلٹ باندھنے کو کہا۔ ہم نے اپنی سیٹ بیلٹ باندھنے کے چند لمحوں بعد محسوس کیاکہ، ہوائی جہاز اچانک اٹھا، پھر گر گیا۔ مزید کہا کہ اگلے پانچ منٹ تک یہ تمام سمتوں میں خوفناک طور پر اچھالتا رہا۔ اوپر، نیچے، ایک طرف - ایک رولر کوسٹر کی طرح۔ ایک موقع پر، ریڈار نے دکھایا کہ ہم 35,000 سے 31,000 فٹ تک نیچے گر ے ہیں۔ یہ ایک خوفناک منظر تھا۔ ایسا لگا جیسے آج کا سب ختم ہوگیا۔ بات چیت میں مزید کہا کہ سب نے دعائیں مانگنا شروع کر دیں۔ میں اکثر ہوائی جہاز میں سفر کرتا ہوں۔ لیکن میں نے کبھی اس طرح کے ہنگاموں کا سامنا نہیں کیا۔ صدمہ اس وقت مزید گہرا ہو گیا جب ہم کسی طرح اترے اور جہاز کے سامنے کے حصہ کو ٹوٹا ہو اپایا۔ یہ ایک خوفناک تجربہ تھا۔ جسے ہم کبھی نہیں بھولیں گے۔ اترتے ہی ہمیں اندر لے جایا گیا۔ ایمبولینس اور ہنگامی خدمات نیچے تیار تھیں۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments