National

دہلی ہائی کورٹ نے اجمیر شریف درگاہ کے سی اے جی آڈٹ پر لگائی عبوری روک

دہلی ہائی کورٹ نے اجمیر شریف درگاہ کے سی اے جی آڈٹ پر لگائی عبوری روک

دہلی ہائی کورٹ نے اجمیر شریف درگاہ کے کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کے آڈٹ پر وقتی طور پر آڈٹ کی شرائط پوری نہ ہونے کی وجہ سے روک لگا دی ہے۔ جسٹس سچن دتہ کی بنچ نے درگاہ کی طرف سے پیش کی گئی دلیل کو پہلی نظر میں قبول کر لیا ہے کہ سی اے جی ایکٹ کی دفعہ 20 کے تحت ضروری شرائط پوری نہیں کی گئی ہیں۔ عدالت نے یہ عبوری حکم انجمن معینیہ فخریہ چشتیہ خدام خواجہ صاحب سیدزادگان درگاہ شریف، اجمیر، راجستھان اور ایک اور رجسٹرڈ سوسائٹی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کے بعد دیا ہے۔ پہلی عرضی میں مارچ 2024 میں وزارت اقلیتی امور کی طرف سے جاری ایک خط کو چیلنج کیا گیا تھا، جس میں انجمن سید زادگان اور شیخ زادگان دونوں کی آمدنی اور اخراجات کا آڈٹ کرنے کے لیے سی اے جی کو تجویز بھیجی گئی تھی۔ دوسری عرضی میں سی اے جی کے ذریعہ درخواست گزار نے ادارے کے کھاتوں کے آڈٹ کے عمل کو چیلنج کیا اور کہا کہ اس کے لیے سی اے جی ایکٹ کے سیکشن 20(1) کے تحت صدر کی رضامندی حاصل نہیں کی گئی ہے۔ پچھلی سماعت میں عدالت نے کہا تھا کہ درگاہ کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے یہ بھی کہا تھا کہ اخباری خبروں کے مطابق صدر دروپدی مرمو نے آڈٹ کی منظوری دے دی ہے۔ اس کے لیے افسران کی ایک ٹیم مقرر کی گئی ہے۔ لیکن کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل ایکٹ 1971 کے سیکشن 20 کے مطابق آڈٹ کی شرائط درگاہ کو بتانا ہوں گی۔ وہ اپنی نمائندگی کے ذریعے اس کی مخالفت کر سکتا ہے۔ لیکن اسے یہ موقع نہیں دیا گیا۔ واضح رہے کہ سی اے جی کو خادموں کی ان دو انجمنوں کا آڈٹ کرنا ہے، جو درگاہ کے موروثی متولی ہیں۔ متولی درگاہ کے روزمرہ کے امور کا انتظام کرتا ہے۔ آڈٹ پچھلے پانچ سالوں کا ہو گا۔ تحقیقات آڈٹ کے ذریعے غیر ملکی عطیات کے طور پر موصول ہونے والے فنڈز کے غلط استعمال کی شکایات کی بنیاد پر کی جانی ہیں۔

Source: Socail media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments