امریکی جنگی طیاروں نے گزشتہ ماہ یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے خلاف فضائی حملے شروع کرنے سے چند منٹ قبل امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے اس آپریشن کے بارے میں تفصیلی معلومات سیکرٹری دفاع پیٹ ہیگستھ کو بھیجنے کے لیے امریکی حکومت کے ایک محفوظ نظام کا استعمال کیا۔ کوریلا نے جو مواد بھیجا ہے اس میں امریکی لڑاکا طیاروں کے ٹیک آف کے اوقات اور ان کے اہداف پر پہنچنے کے اوقات کے بارے میں تفصیلات شامل ہیں۔ ایسی تفصیلات جو افشاء ہونے کی صورت میں ان جنگی طیاروں کے پائلٹوں کو سنگین خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔ لیکن وہ بالکل وہی کر رہا تھا جو اسے کرنا چاہیے تھا۔ ہیگستھ کو وہ معلومات فراہم کر رہا تھا جس کے بارے میں اسے جاننے کی ضرورت تھی۔ کوریلا’این بی سی‘ حساس اور درجہ بند معلومات کو محفوظ طریقے سے منتقل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا نظام استعمال کر رہا تھا۔ امریکی ’سی این این‘ کے مطابق گفتگو سے واقف تین امریکی حکام کے مطابق ہیگستھ نے اپنے ذاتی فون کا استعمال کوریلا کی فراہم کردہ معلومات میں سے کچھ سگنل ٹیکسٹ گفتگو کے کم از کم دو گروپوں کو بھیجنے کے لیے کیا۔ واقعات کا پہلے سے نامعلوم سلسلہ ہیگستھ کے معلومات کو سنبھالنے کے بارے میں نئے سوالات اٹھاتا ہے، جس کی اس نے اور حکومت نے درجہ بندی سے انکار کیا ہے۔ دونوں ذرائع کے مطابق کوریلا کی طرف سے ہیگستھ کو معلومات فراہم کی گئیں اور اس نے اسے بات چیت کے دو گروپوں کو بھیج دیا۔ یہ سارا کام دس منٹ کے اندر ہوگیا تھا۔ یہ معلومات ان لوگوںکو بھیجی گئی جن میں کابینہ کی سطح کے دیگر عہدیدار اور ان کے نائبین شامل تھے- انہوں نے نادانستہ طور پر دی اٹلانٹک کے ایڈیٹر۔ دوسرے گروپ میں ہیگستھ کی بیوی، بھائی، وکیل اور اس کے کچھ معاونین کو بھی بھیج دیں۔ ہیگستھ نے سگنل کے ذریعے معلومات کا اشتراک کیا، حالانکہ ایک ذریعہ نے NBC کو بتایا کہ اس معاملے سے واقف دو ذرائع کے مطابق ایک معاون نے انہیں غیر محفوظ مواصلاتی نظام پر حساس معلومات شیئر کرنے کے بارے میں کچھ دنوں پہلے خبردار کیا تھا۔ پینٹاگان کے ترجمان شان پارنیل جنہوں نے ان الزامات کو "صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سیکریٹری دفاع ہیگستھ کے کام کو سبوتاژ کرنے کی کوشش" قرار دیاکہ کہاکہ "سگنل کے ذریعے کوئی خفیہ مواد شیئر نہیں کیا گیا"۔ صدر ٹرمپ نے ’فاکس نیوز‘ کے سابق میزبان ہیگستھ کو ایک ایسی نوکری کے لیے چنا جس نے ڈیموکریٹس اور یہاں تک کہ کچھ ریپبلکنز کے درمیان ان کی نااہلی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ اب سگنل کی دوسری گفتگو کے انکشاف کے بعد جس میں ان کی اہلیہ اور بھائی شامل تھے کی تفصیلات اتوار کی سہ پہر کو نیویارک ٹائمز نے پہلی بار شائع کی تھیں۔ حساس معلومات کو شیئر کرنے کی وجہ سے ہیگستھ اپنی برطرفی کے مطالبات کا سامنا ہے، یہاں تک کہ ٹرمپ اس کی حمایت کرتے ہیں۔ ٹرمپ نے پیر کو وائٹ ہاؤس ایسٹر سنڈے کی تقریب میں کہاکہ "پیٹ بہت اچھا کام کر رہا ہے، ہر کوئی اس سے خوش ہے۔ اس کے ساتھ کوئی غلط بات نہیں ہوا ہے"۔ ایونٹ کے دوران ہیگستھ نے بھی ان خبروں کو مسترد کر دیا، حالانکہ ان کی مکمل تردید نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ "میڈیا یہی کرتا ہے"۔ انہوں نے مزید کہاکہ "یہ میرے لیے کام نہیں کرے گا، کیونکہ ہم محکمہ دفاع کو تبدیل کر رہے ہیں۔ پینٹاگان کو دوبارہ جنگجوؤں کے ہاتھ میں دے رہے ہیں، اور ہمیں پرانی خبروں کے بارے میں ناراض سابق ملازمین کی گمنام سمریوں کی پرواہ نہیں ہے"۔ ٹرمپ کی پارٹی کا کم از کم ایک رکن اسے مختلف انداز سے دیکھتا ہے۔ پیر کو نیبراسکا کے رکن کانگریس ڈان بیکن جو ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کے رکن ہیں کانگریس کے پہلے ریپبلکن رکن بن گئے جنہوں نے عوامی طور پر ہیگستھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ ایئر فورس کے ایک ریٹائرڈ جنرل بیکن نے کہاکہ "مجھے شروع سے ہی خدشات تھے کیونکہ پیٹ ہیگستھ کے پاس زیادہ تجربہ نہیں تھا۔ میں فاکس پر اس کی تعریف کرتا ہوں، لیکن کیا اس کے پاس دنیا کی سب سے بڑی تنظیموں میں سے ایک کی قیادت کرنے کا تجربہ ہے؟ یہ بات تشویشناک ہے"۔ پیر کو اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ٹرمپ کے دو مشیروں نے ہیگستھ کو برطرف کرنے کے خیال کی تردید کی۔ ایک نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "اسے برطرف کرنے یا تبدیل کرنے کے بارے میں اس وقت کوئی بات نہیں ہو رہی۔ ہم اس سے پہلے بھی گذر چکے ہیں۔ اس وقت یہ وہ نہیں ہے جس کے بارے میں ہم بات کر رہے ہیں"۔ دوسرے نے کہاکہ "یہ خیال کہ اس طرح کی کوئی چیز انہیں مستعفی ہونے پر مجبور کرے گی حقیقت پسندانہ نہیں ہے۔ صدر اب بھی ان کی حمایت کرتے ہیں"۔ پہلی ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سابق سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے ہیگستھ کے یمن پر حملے کے بارے میں معلومات اپنی اہلیہ اور بھائی کے ساتھ شیئر کرنے پر حیرت کا اظہار کیا۔ سابق اہلکار نے کہاکہ "میں کسی ایسے منظر نامے کا تصور نہیں کر سکتا جس میں قومی سلامتی کے اہلکار پالیسی اور منصوبہ بندی کے بارے میں حساس تفصیلات کو خاندان کے ممبران کے ساتھ شیئر کرنا مناسب محسوس کریں گے جنہیں جاننے کی ضرورت نہیں ہے۔
Source: social media
کیتھولک مسیحیوں کے نئے روحانی پیشوا امریکی صدر کے ناقد
جنگی خطرات : امریکہ نے اپنے شہریوں کو پاکستان و بھارت کے سفر سے روک دیا
’حزب اللہ کے ڈالر حرام‘ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر جعلی کرنسی کی بارش کیوں کی؟
پاک فوج کے سربراہ عاصم منیر کو حراست میں لے لیا گیا، ہنگامہ برپا
پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع ہمارا مسئلہ نہیں: امریکی نائب صدر
گوگل میپس نے "فارسی" کی بجائے "الخلیج العربی" کا نام اپنا لیا
درجنوں فلسطینی حامی مظاہرین کا کولمبیا یونیورسٹی کی لائبریری پر قبضہ
ویٹیکن: پہلے روز کیتھولک مسیحیوں کے نئے پیشوا کا انتخاب نہ ہوسکا
خلیج فارس کا نام تبدیل کر دیں گے، ٹرمپ نے اعلان کردیا
ہم نے جو کچھ حوثیوں کے ساتھ کیا وہ ایران میں بھی کریں گے : اسرائیلی وزیر دفاع
اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اقوامِ متحدہ کے سکول بند کر دیئے
لاہور میں امریکی قونصلیٹ کی عملے کو ’محفوط مقام‘ پر منتقل ہونے کی ہدایت
نیتن یاہو نے غزہ میں زندہ اسرائیلی قیدیوں کی تعداد ظاہر کر دی
غزہ: امداد پر اسرائیلی بندش کو 9 ہفتے سے زائد ہوگئے، ورلڈ سینٹرل کچن