اقوام متحدہ نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں خواتین کیلئے اُن کے گھر کو ہی سب سے خطرناک جگہ قرار دیدیا ہے۔ اقوام متحدہ کی نئی رپورٹ کے مطابق 2023 میں 85 ہزار خواتین کو مردوں نے دانستہ طور پر قتل کیا، جن میں سے 60 فیصد خواتین اپنے ساتھی یا خاندان کے کسی فرد کے ہاتھوں ماری گئیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں روزانہ تقریباً 140 خواتین اور لڑکیاں اپنے شریک حیات یا خاندان کے کسی فرد کے ہاتھوں ہلاک ہوتی ہیں۔ اقوام متحدہ کی تنظیم برائے خواتین (یو این ویمن) کی نائب ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ نجی اور گھریلو زندگی میں جہاں خواتین کو سب سے زیادہ محفوظ ہونا چاہیے، وہیں وہ جان لیوا تشدد کا سامنا کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اِس رپورٹ کے اعداد و شمار تو صرف ایک جھلک ہیں کیونکہ تمام خواتین کی ہلاکتوں کو ریکارڈ نہیں کیا جاتا۔ یو این ویمن کی نائب ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ تمام اموات کو درست طور پر قتلِ نسواں کے طور پر درج بھی نہیں کیا جاتا ہے اور پھر کئی ایسے علاقے ہیں جہاں ہمیں معلومات تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی 107 ممالک کے دستیاب اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ خواتین پر تشدد کے خلاف 25 ویں عالمی دن پر یو این ویمن اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی) کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کی گئی تھی۔
Source: social media
جنوبی کوریا: قائم مقام صدر کیخلاف مواخذے کی تحریک جمع
موزمبیق میں پرتشدد مظاہرے، جیل توڑ کر 1500 قیدی فرار، 33 ہلاک
جاپان ائیرلائنز کے سسٹم پرسائبر حملے سے متعدد پروازیں متاثر ، سیکڑوں مسافر پریشان
غزہ پناہ گزین کیمپ میں خون جما دینے والی سردی، 3 کم سن بچے ٹھٹھرکرجاں بحق
گنجا اور نایاب عقاب 250 سال بعد امریکا کا قومی پرندہ قرار
آذر بائیجان کا طیارہ مبینہ طور پر میزائل کا نشانہ بنا، ذرائع