احمد آباد، 12 جون: ہندستانی شہری ہوابازی کی تاریخ کے ایک المناک واقعے میں احمد آباد سے لندن جانے والا ائر انڈیا کا ایک ڈریم لائنر بوئنگ 787-8 طیارہ جمعرات کی دوپہر سردار پٹیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے پرواز کے فوراً بعد حادثے کا شکار ہو گیا۔ اس میں عملے کے ارکان سمیت کل 242 افراد سوار تھے ، جن میں سے صرف ایک مسافر کے زندہ بچ جانے کی خبر ہے۔جبکہ جس مےڈیکل کالج کے ہاسٹل کی عمارت پر طےارہ گرا ۔ اس کے بھی تقریباً دو درجن طلباءکے ہلاکت کی خبر ہے۔ سرکاری معلومات کے مطابق پرواز نمبر اے آئی 171 میں 230 مسافر، دو پائلٹ اور عملے کے 10 دیگر ارکان سوار تھے ۔ ہلاک شدگان کے بارے میں ابھی کوئی باقاعدہ طورپر اعلان نہیں کیا گیا، لیکن ایک زخمی مسافر کو ہسپتال میں داخل کرائے جانے کی اطلاع ہے ۔ ایئر انڈیا کا آپریشن چلانے والے ٹاٹا گروپ کے چیئرمین این چندر شیکھرن نے حادثے میں ہلاک ہونے والے ہر شخص کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے کی امداد دینے کا اعلان کیا ہے ۔ طیارے میں سوار مسافروں میں 169 ہندوستانی شہری، 53 برطانوی، ایک کینیڈا کا شہری اور سات پرتگالی شہری شامل تھے ۔ مسافروں کی فہرست میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی کا نام بھی شامل ہے ، جن کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے ۔ یہ طیارہ انڈین ایئر لائنز کے بیڑے میں 2016 میں شامل کیا گیا تھا۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے ) نے اس حادثے کی تحقیقات کے احکامات دے دیے ہیں۔ شہری ہوابازی کے وزیر رام موہن نائیڈو نے واقعے کی جگہ پر صحافیوں سے کہا کہ اس حادثے کی غیر جانبدارانہ اور تفصیلی تحقیقات کرائی جائیں گی اور یہ پتہ لگایا جائے گا کہ یہ حادثہ کس وجہ سے پیش آیا۔ ہلاک شدگان کی تعداد کا بھی فی الحال تعین کیا جا رہا ہے ۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل کے ساتھ موقع پر جا کر صورتحال کا جائزہ لیا اور امدادی اور بچا¶ کے کاموں کے بارے میں معلومات دیں۔ مسٹرشاہ اس حادثے میں زندہ بچ جانے والے واحد مسافر وشواس کمار رمیش سے ملنے احمد آباد کے اسپتال بھی گئے ۔ برطانیہ کی ایئر ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (اے اے آئی بی) نے احمد آباد کے حادثے کی تحقیقات میں ہندوستان کی مدد کی پیشکش کی ہے ۔ برطانوی ایجنسی نے کہا کہ اس کی یہ پیشکش اس لیے ہے کیونکہ اس حادثے میں اس نے اپنے کچھ شہریوں کو بھی کھو دیا ہے ۔ دنیا بھر کے رہنما¶ں نے اس المناک حادثے پر افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔ ڈی جی سی اے کے ایک بیان میں کہا گیا کہ ایئر انڈیا کے طیارے وی ٹی-اے این بی نے احمد آباد سے لندن کے گیٹوک ہوائی اڈے کے لیے اڑان بھری تھی، لیکن فوراً بعد یہ حادثے کا شکار ہو گیا۔ طیارے کی کمان کیپٹن سُمت سبھروال کے پاس تھی اور ان کے ساتھ فرسٹ آفیسر کلائیو کندر تھے ۔ کیپٹن سُمت سبھروال 8200 گھنٹوں کے تجربے والے پائلٹ ہیں۔ شریک پائلٹ کے پاس 1100 گھنٹوں کا پرواز کا تجربہ تھا۔ ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) کے مطابق، طیارے نے رن وے نمبر 23 سے دوپہر 1 بج کر 39 منٹ پر اڑان بھری تھی۔ اڑان بھرنے کے چند لمحوں بعد اس نے اے ٹی سی کو ‘مے ڈے ’ یعنی انتہائی سنگین ایمرجنسی کا اشارہ دیا، لیکن اس کے بعد اے ٹی سی کی طرف سے کی گئی کال پر طیارے سے کوئی جواب نہیں آیا۔ اس کے فوراً بعد طیارہ ہوائی اڈے کے قریب رہائشی علاقے میں گر گیا اور حادثے کی جگہ سے کالے دھویں کے گہرے بادل اٹھنے لگے ۔ ہوائی اڈے کے ترجمان نے بتایا کہ حادثے کے بعد ہوائی اڈے سے تمام پروازوں کی آمد و رفت کو عارضی طور پر روک دیا گیا اور یہ پابندی کچھ گھنٹوں بعد ہٹا دی گئی۔ طیارے کے رن وے سے اڑان بھرنے کے فوراً بعد، پائلٹ نے احمد آباد کے ایئر ٹریفک کنٹرول روم کو ‘مے ڈے کال’ یعنی انتہائی سنگین ایمرجنسی کی اطلاع دی اور اس کے بعد اس سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ طیارہ 600-700 فٹ کی بلندی تک جانے کے بعد تیزی سے نیچے آنے لگا اور ہوائی اڈے کی چاردیواری سے باہر میگھانینگر رہائشی علاقے میں ایک اسپتال کے احاطے کے ہاسٹل پر گرا اور اس میں آگ لگ گئی۔ طیارے کے حادثے کا شکار ہونے کے فوراً بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیاں اور پولیس کے جوان واقعے کی جگہ پر پہنچ کر امدادی اور بچا¶ کے کام میں لگ گئے ۔ بعد میں نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ٹیمیں اور مرکزی فورسز بھی واقعے کی جگہ پر پہنچ گئیں۔ نیشنل سیکیورٹی گارڈ (این ایس جی) اور ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) کی ٹیمیں بھی احمد آباد پہنچ چکی ہیں۔ ایئر انڈیا نے طیارے کے مسافروں اور عملے کے ارکان کے قریبی لواحقین کو دہلی اور ممبئی سے احمد آباد لانے اور لے جانے کے لیے دو خصوصی پروازوں کا انتظام کیا ہے ۔ حادثے کے تمام تفصیلات کے رابطے کے لیے سول ایوی ایشن کی وزارت میں ایک آپریشنل کنٹرول روم فعال کر دیا گیا ہے ۔ اس کا رابطہ نمب24610843-011 اور 9650391859 ہے ۔ ایئر انڈیا نے بھی معلومات فراہم کرنے کے لیے ہاٹ لائن نمبر 18005691444 قائم کیا ہے ۔ صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو، وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے اور مختلف ریاستوں کے گورنرز اور وزرائے اعلیٰ نے اس سانحے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ کئی ممالک کے سربراہان نے بھی اس حادثے پر دکھ کا اظہار کیا ہے ۔ امریکی طیارہ کمپنی بوئنگ کے ڈریم لائنر کا یہ پہلا ایسا حادثہ ہے جس میں لوگوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
Source: uni news
طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں میاں، بیوی اور ان کی چار سالہ بچی بھی شامل
احمد آباد طیارہ حادثہ کے بعد درجہ حرارت 1000 ڈگری تک پہنچ گیا، وہاں موجود پرندے اور کتّے خاک میں تبدیل!
ہندستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں فوری جنگ کے مطالبے سے متعلق قرارداد پر ووٹنگ سے کیا پرہیز
مسلم ملازمین کی تقرری کے خلاف احتجاج کے بعد مندر انتظامیہ نے واپس لیا فیصلہ، مسلم ملازمین کو کیا جائے گا برخاست
ملک میں کورونا کے موجودہ مریضوں کی تعداد گھٹ کر 7131 ہو گئی
ایران- اسرائیل کشیدگی سے شیئر بازار میں خوف طاری
بم کی دھمکی کے بعد ایئر انڈیا کے طیارے کی ایمرجنسی لینڈنگ
طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں میاں، بیوی اور ان کی چار سالہ بچی بھی شامل
احمد آباد میں تباہ ہونے والے ایئر انڈیا کے طیارے کا بلیک باکس مل گیا
احمد آباد میں طیارہ حادثے سے ہم سب صدمے میں ہیں: مودی
پٹھان کوٹ میں فضائیہ کے اپاچی ہیلی کاپٹر کی ہنگامی لینڈنگ
دھارواڑ میں بارش سے دو افراد کی موت کے بعد، کرناٹک کے نو اضلاع میں ریڈ الرٹ جاری
پنجاب میں سوشل میڈیا انفلوئنسر کے قتل کے الزام میں دو نہنگ گرفتار
ایران پر اسرائیل کے حملے پر عالمی طاقتوں کی خاموشی افسوسناک:عمر عبداللہ