اورنگ آباد ، 30 مارچ :مہاراشٹر کے بیڑ ضلع میں عید سے ایک روز قبل ایک مسجد میں بم دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں مسجد کے دروازے، کھڑکیاں، پنکھے اور دیگر سامان کے ساتھ ساتھ ممبر پر رکھی مقدس کتابوں کو نقصان پہنچا۔ دھماکے سے فرش اور آس پاس کے علاقے میں دراڑیں بھی پڑ گئیں، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ یہ واقعہ اتوار کی علی الصبح بیڑ ضلع کے گیورائی تعلقہ کے اردھمسلا گاؤں کی ایک مسجد میں پیش آیا، جہاں دو شرپسندوں نے رات تقریباً چار بجے دھماکہ کیا۔ دھماکے کی آواز سنتے ہی گاؤں کے لوگ گھروں سے باہر نکل آئے، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس کے مطابق، دھماکے میں جیلیٹن کی چھڑیاں استعمال کی گئیں۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تلواڑا پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا اور دو ملزمین، وجئے رام گوانے اور شری رام اشوک ساگڑے کو گرفتار کر لیا۔ تفتیش کے دوران پولیس نے جائے وقوعہ سے مزید جیلیٹن کی چھڑیاں بھی برآمد کیں۔ درج ایف آئی آر نمبر108کے مطابق، ملزمین پر بھارتیہ نیائے سہنتا کی 298، 299، 196 اور (9) 326، (2) 351 ،(3) 351 ، 352، (2) 61 ، (5) 3 کے علاوہ ایکپلوزیو قانون 1908 کی دفعات 3،4،اور 5 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملے پر اورنگ آباد کے معروف وکیل خضر پٹیل نے کہا کہ پولیس نے بروقت کارروائی ضرور کی ہے، لیکن یہ ایک مکمل دہشت گردانہ کارروائی ہے اور بم حملے کے ملزمین پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) کے تحت کارروائی ہونی چاہیے تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو یو اے پی اے کی دفعات ۱۵15، 16 ، 17 اور 18 بھی لگانی چاہیے تھی، جو اب تک نہیں لگائی گئی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملزمین کے خلاف سخت ترین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔ یہ مقدمہ سید راشد علی حسین کی شکایت پر درج کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مسجد کے قریب واقع سید بادشاہ درگاہ سے صندل نکالا جا رہا تھا، جس میں بڑی تعداد میں مسلمان شریک تھے۔ اسی وقت وجئے رام گوانے اور شری رام اشوک ساگڑے نے مسلمانوں کو ذات کی بنیاد پر گالیاں دیں اور کہا کہ یہاں مسجد کیوں بنائی گئی؟ اسے خود توڑ دو، ورنہ ہم توڑ دیں گے۔ پولیس کے مطابق، دھماکہ کل صبح تقریباً 4 بجے ہوا، جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ دھماکے کی اطلاع پر مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے پولیس اسٹیشن کے باہر مظاہرہ کیا اور فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اطلاع ملتے ہی بیڑ پولیس کی ٹیم، بم ڈٹیکشن اسکواڈ اور فارنسک ماہرین جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر اورنگ آباد ڈویژن کے اسپیشل انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) وریندر مشرا نے بھی جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور شہریوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ بیڑ ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نونیت کنوت نے کہا کہ گاؤں کے سرپنچ نے فون پر واقعے کی اطلاع دی تھی، جس کے بعد پولیس ٹیمیں صرف ۲۰ منٹ میں موقع پر پہنچ گئیں اور صبح ۶ بجے تک دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ ان کے مطابق، یہ واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، اور پولیس پوری طرح مستعد ہے۔ بم ڈٹیکشن اور فرانزک ٹیموں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ انہوں نے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تمام تہوار سکون اور ہم آہنگی کے ساتھ منائے جائیں۔ اس وقت علاقے میں امن قائم ہے اور اسی مسجد میں ظہر کی نماز ادا کی گئی۔
Source: uni news
دہلی فسادات: عدالت نے بی جے پی کے وزیر کپل مشرا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا
بیوی کو کنوارے پن کا ٹیسٹ کرانے کا حکم دینے کی شوہر کی درخواست مسترد
شیئر مارکیٹ میں تباہی کا منظر، سنسیکس پہنچا 1400 پوائنٹس نیچے، نفٹی بھی ہوا بے دم
وقف ترمیمی بل کل پارلیمنٹ میں پیش ہوگا، بحث کے لئے محض8 گھنٹے مقرر
اجمیر: بیاور واقع فیکٹری میں گیس رساؤ، مالک سمیت 3 افراد کی موت، 53 لوگ بیمار
وقف ترمیمی بل کی حمایت کرے گی ٹی ڈی پی، چندرا بابو نائیڈو کی پارٹی نے واضح کردیا اپنا موقف
رانا سانگا تنازعہ: راجیہ سبھا چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے رام جی لال سمن کی سیکورٹی پر کیا اظہارِ فکر
الیکشن کمیشن کی اعلیٰ سطحی میٹنگ میں ووٹر شناختی کارڈ کو آدھار سے لنک کرنے کا فیصلہ
یوپی پولیس میں دوسرا مقام، عبداللہ علی نے والدین کا سر فخر سے بلند کر دیا
الیکشن کمیشن بوتھ وار ووٹنگ ڈیٹا کو ظاہر کرنے کی درخواست پر غور کرے: سپریم کورٹ