امریکا میں 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ایک ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے، اس دوران ڈیموکریٹک امیدوار اور امریکی نائب صدر کملا ہیرس اور ریپلکن امیدوار، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ووٹرز کو اپنی جانب متوجہ کرنے کیلئے انتخابی مہمات زوروں سے جاری ہیں۔ امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا اور کس کا پلڑا کہاں بھاری رہے گا اس حوالے سے عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ نے بھی سروے جاری کردیا۔ الجزیرہ کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات میں عوامی ووٹ فیصلہ کن نہیں ہوتا بلکہ یہ فیصلہ الیکٹورل کالج کے ذریعے اس بات سے ہوتا ہے کہ کونسے الیکٹرز کس ریاست سے الیکٹورل کالج کی نمائندگی کریں گے اور وہی صدر کا انتخاب بھی کریں گے۔ امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے صدر بننے کیلئے ایک امیدوار کو 538 الیکٹورل ووٹوں میں سے 270 ووٹ درکار ہوتے ہیں، الیکٹورل کالج کے ووٹ ریاستوں میں ان کی آبادی کے تناسب سے تقسیم کیے جاتے ہیں۔ ڈیلی الیکشن پول ٹریکر 538 کے مطابق اس وقت ہیرس قومی پولز میں آگے ہیں اور انہیں ٹرمپ پر 2.4 فیصد برتری حاصل ہے تاہم 538 ڈیلی الیکشن پولز کی پیشگوئی کے مطابق مقابلہ سخت ہے، ہیرس کے جیتنے کے امکانات 100 میں سے 54 فیصد ہیں تو ٹرمپ کی جیت کے امکانات بھی 46 فیصد ہیں لیکن کچھ ریاستیں صدارتی انتخابات کا رخ بدل سکتی ہیں۔
Source: social media
ایرانی صوبے سیستان بلوچستان میں فائرنگ، 200 سے زائد افراد جاں بحق
سابق وزیرِاعظم ملائیشیا مہاتیر محمد طبیعت ناساز ہونے پر اسپتال داخل
غزہ جنگ کے بعد ایران کے اسرائیل کے خلاف سائبر حملوں میں اضافہ: رپورٹ
لبنان کی سمت سے اسرائیل پر 50 راکٹ داغے گئے ، حزب اللہ کا صفد پر حملے کا دعویٰ
اسرائیلی طیاروں کی جنوبی لبنان میں بمباری، میئر سمیت 20 افراد شہید
شمالی نائیجیریا میں فیول ٹینکر کا دھماکا، 147 افراد ہلاک
اسرائیل کی شام کے ساحلی شہر اللاذقيہ پر بمباری
امریکا کا اسرائیل کو فراہم کردہ تھاڈ دفاعی سسٹم کوئی بڑی چیز نہیں، ایران
ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں اسرائیلی شہری گرفتار
ایران کے پاس ایٹمی ہتھیاروں سے بھی زیادہ طاقتور ہتھیار موجود ہیں، سابق سیکریٹری پاسداران انقلاب