ترکیہ کی ایک پُرسکون وادی میں واقع شہد کی مکھیوں کے فارم میں حسین جیلان نامی مکھی بان ایک منفرد طریقہ علاج سے لوگوں کو شفا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے شہد کی مکھیوں کے چھتوں سے نکلنے والی ہوا کو سونگھنا متعدد جسمانی مسائل میں مفید ثابت ہوتا ہے۔ حسین جیلان کا کہنا ہے کہ ہر سال موسمِ بہار کے آخر میں لوگ ترکیہ کے ساحلی صوبے ازمیر کے علاقے کارابورون کا رخ کرتے ہیں تاکہ وہ "شہد تھراپی" کے متبادل طریقہ علاج کو مکمل کر سکیں۔ اس طریقے کو روایتی یا دیسی علاج کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ علاج کے لیے آنے والے افراد فارم میں بنے چھوٹے کمروں میں قیام کرتے ہیں۔ وہ روزانہ تین گھنٹے تک شہد کی مکھیوں کے چھتوں سے نکلنے والی ہوا کو سونگھتے ہیں۔ جیلان کا دعویٰ ہے کہ یہ عمل الرجی، آدھے سر کے درد اور دیگر جسمانی عوارض سے شفاء دیتا ہے۔ اگرچہ ترکیہ میں یہ طریقہ علاج سرکاری سطح پر تسلیم شدہ نہیں، تاہم نہ صرف ترکیہ بلکہ جرمنی اور روس سمیت کئی ممالک میں متعدد مکھی بان یہ طریقہ اپنائے ہوئے ہیں۔ جیلان کا تعلق ایک ایسے خاندان سے ہے جو کئی نسلوں سے شہد کی مکھیاں پالتا آ رہا ہے۔ ان کے پاس زراعت کی تعلیم ہے اور وہ گذشتہ 30 برسوں سے کارابورون میں اپنا فارم چلا رہے ہیں۔ انہوں نے اس طریقہ علاج کو تسلیم کرانے کے لیے حکام کو تحقیقی نتائج بھی پیش کیے۔ ان کا کہنا ہے کہ "ہم مغربی طب کے خلاف نہیں ہیں، وہ بھی بہت اہم ہے، لیکن ہمارا طریقہ علاج متبادل طریقوں کے زمرے میں آتا ہے"۔ 69 سالہ اُلکو اوزمن نے بھی اس طریقے کو آزمایا۔ بار بار کی سرجریوں اور دواؤں کے مسلسل استعمال سے ان کا مدافعتی نظام کمزور ہو چکا تھا۔ ایک دوست کے مشورے پر وہ کارابورون آئیں جہاں انہوں نے یہ طریقہ اپنایا۔ تقریباً ایک ہفتے کے قیام کے دوران "اوزمن" اور دیگر مریض مخصوص کیبنز میں داخل ہوتے ہیں جہاں سانس لینے کے آلات چھتوں سے منسلک کیے گئے ہیں۔ ہر سیشن 45 منٹ کا ہوتا ہے جس میں ہر 15 منٹ بعد مریضوں کو مختلف مکھیوں کے چھتوں سے نکلنے والی ہوا میں منتقل کیا جاتا ہے، کیونکہ ہر چھتے کی بُو اور اثر مختلف ہوتا ہے۔ علاج، رہائش اور کھانے کے اخراجات سمیت یومیہ تقریباً 5000 ترک لیرے (128 امریکی ڈالر) وصول کیے جاتے ہیں۔ مریض سانس لینے کے آلات کے سامنے بیٹھ کر گہری سانسیں لیتے ہیں اور یوں اس قدرتی طریقہ علاج کا حصہ بنتے ہیں۔
Source: social media
غزہ میں فلسطینیوں کے لیے امداد کی تقسیم بنی موت کا جال، اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں کم از کم 31 فلسطینی جاں بحق، 170 زخمی
غزہ: فریڈم فلوٹیلا گروپ کی کشتی غزہ سفر کے لیے تیار، گریٹا تھنبرگ بھی سوار
نائجیریا: شدید بارش اور سیلاب سے 151 افراد ہلاک، 3 ہزار بے گھر
نیپال میں راج شاہی کے حق میں مظاہرہ، سابق وزیر داخلہ کمل تھاپا سمیت کئی گرفتار
امریکہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کے لیے ہونے والی ریلی پر حملہ، چھ افراد زخمی
مسجد نبوی میں پندرہ دن کے دوران تین ہزار 360 ٹن زمزم کا استعمال
غزہ میں بچوں کا قتل عام، برطانوی صحافی پیئرز مورگن نے اسرائیلی سفیر کو لاجواب کردیا
امریکی وفاقی اپیل کورٹ نے عارضی طور پر ٹرمپ کے زیادہ تر محصولات کو بحال کر دیا
مجھے کہا گیا تین سال کے لیے پیچھے ہٹ جاؤں، پوری قوم ملک گیر احتجاج کے لیے تیار رہے: عمران خان
جرمنی نے یوکرین کو میزائل دیے تو۔۔ روس کا بڑا اعلان