International

ترکی میں پیغمبرِ اسلام کا مبینہ خاکہ چھاپنے کی گستاخی، بڑے پیمانے پر احتجاج، کارٹونسٹ سمیت 4 صحافی گرفتار

ترکی میں پیغمبرِ اسلام کا مبینہ خاکہ چھاپنے کی گستاخی، بڑے پیمانے پر احتجاج، کارٹونسٹ سمیت 4 صحافی گرفتار

انقرہ، ترکی: ترک پولیس نے ایک کارٹونسٹ کو پیغمبر اسلام کا خاکہ چھاپنے کی گستاخی کرنے والے کارٹونسٹ کو حراست میں لے لیا ہے۔ واضح رہے یہ ایک ایسا فعل ہے جس نے استنبول میں طنزیہ میگزین کے دفتر کے باہر مشتعل احتجاج کو جنم دیا۔ وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے ایکس پر اعلان کیا کہ لیمن میگزین کے کارٹونسٹ کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کارٹونسٹ کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی، جس کی شناخت صرف اس کے ابتدائیہ ڈی پی سے ہوئی ہے۔ ملزم کو ایک سیڑھی پر حراست میں لیا جا رہا ہے، جس کے ہاتھ پیٹھ کے پیچھے بندھے ہوئے ہیں۔ اس سے قبل، ملک کے وزیر انصاف نے کہا تھا کہ عوامی طور پر مذہبی اقدار کی توہین کے ممکنہ الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے، میگزین میں تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔ نوجوانوں کے ایک گروپ، جن کا تعلق مبینہ طور پر ایک اسلامی گروپ سے تھا، نے لیمن کے ہیڈکوارٹر پر پتھراؤ کیا۔ میگزین میں ایک کارٹون شائع کیا گیا ہے جس میں دکھایا گیا تھا کہ، آسمان سے میزائل برس رہے ہیں اور پیغمبر محمد اور حضرت موسیٰ کو درمیانی ہوا میں سلام کا تبادلہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ وزیر انصاف یلماز تنک نے کہا کہ پیغمبر اسلام کا خاکہ بنانا، کارٹون یا ڈرائنگ مذہبی حساسیت اور سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ، کوئی آزادی کسی عقیدے کی مقدس اقدار کو بدصورت انداز میں مزاح کا موضوع بنانے کا حق نہیں دیتی۔ اس واقعے نے 2015 میں پیرس میں چارلی ہیبڈو فائرنگ کی یادیں تازہ کر دیں، جب دو مسلح افراد نے فرانسیسی طنزیہ میگزین کے دفاتر پر دھاوا بول دیا تھا جو اشتعال انگیز کارٹونوں کے لیے مشہور ہے، جس میں پیغمبر اسلام کا خاکہ بنانا بھی شامل ہے۔ حملہ آوروں نے ممتاز کارٹونسٹ سمیت 12 افراد کو ہلاک کر دیا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments