ترک وزارتِ دفاع نے بدھ کو کہا کہ فوج نے شمالی شام اور عراق میں 21 کرد باغیوں کو ہلاک کر دیا۔ ایک بیان میں وزارت نے اطلاع دی کہ کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) اور شامی کرد وائی پی جی کے 20 عسکریت پسند جو حملہ کرنے کی تیاری کر رہے تھے، شمالی شام میں ہلاک ہوئے جبکہ ایک باغی شمالی عراق میں ہلاک ہو گیا۔ وزارت نے مزید کہا، "ہماری کارروائیاں مؤثر اور پرعزم طریقے سے جاری رہیں گی۔" پی کے کے جسے ترکی، یورپی یونین اور امریکہ نے دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کر رکھا ہے، نے 1984 میں ترک ریاست کے خلاف اپنی مسلح بغاوت شروع کی تھی۔ اس تنازعے میں اب تک 40,000 سے زیادہ افراد لقمۂ اجل بن چکے ہیں۔ اس ماہ کے شروع میں شام کے صدر بشار الاسد کے زوال کے بعد انقرہ نے بار بار اصرار کیا ہے کہ وائی یی جی کو ختم کر دینا چاہیے اور اس بات پر زور دیا کہ اس گروپ کی شام کے مستقبل میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ بدھ کو یہ کارروائیاں شمال مشرقی شام میں ترکی کے حمایت یافتہ شامی گروہوں اور وائی پی جی کے مابین جاری دشمنی کے درمیان ہوئی ہیں۔ پی کے کے جو شمالی عراق کے پہاڑی علاقوں میں اپنے فوجی مراکز برقرار رکھے ہوئے ہے، اسے نشانہ بنانے کے لیے انقرہ معمول کے مطابق سرحد پار سے فضائی حملے اور فوجی کارروائی کرتا ہے ۔
Source: social media
دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے اپنا 'نام' تبدیل کر لیا
نیتن یاہو حکومت کے سابق وزیردفاع نے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دیدیا
غزہ میں اسرائیلی بمباری سے پولیس چیف اور انکے معاون شہید
جنوبی کوریا طیارہ حادثہ: سربراہ جیجو ایئر کے ملک چھوڑنے پر پابندی
تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت: چین نے 10 امریکی دفاعی کمپنیوں پر پابندیاں لگادیں
ہزاروں اسرائیلی فوجیوں نےغزہ میں لڑنے سے انکارکردیا