Activities

شائق مظفر پوری کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ڈاکٹر افسر کاظمی

شائق مظفر پوری کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ڈاکٹر افسر کاظمی

رانچی:انجمن فروغ اردو کی جانب سے چودہویں آن لائن ادبی بیٹھک کا اہتمام کیا گیا اور اس موقع پر جھارکھنڈ کے معروف شاعر شائق مظفرپوری کی ادبی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔آن لائن اس پلیٹ فارم کی ادبی اہمیت یہ ہے کہ اس پلیٹ فارم کے ذریعے جھارکھنڈ کے مشہور و معروف ادبا اور شعرا کو یاد کیا جاتا ہے تاکہ نئی نسل کے طالب علم جھارکھنڈ کی تاریخ کو جان اور پہچان سکیں اور ان کے اندر بھی تصنیف و تالیف کا جذبہ پیدا ہو۔اس پروگرام کا آغاز قاری محمد عارف کی تلاوت کلام پاک سے ہوا. اس کے بعد معروف صحافی محمد مکرم حیات نے نعت پاک پیش کرکے ماحول کو خوشگوار بنایا۔پروگرام کے سرے کو اگے بڑھاتے ہوئے حافظ محمد دانش ایاز نے شائق مظفر پوری کی حیات و خدمات پر سیر حاصل گفتگو کی۔اس کے بعد شائق مظفرپوری کی غزل گوئی کے حوالے سے عائشہ پروین نے اپنا مقالہ پڑھا۔شائق مظفر پوری کی شاعری میں ماحولیاتی عناصر کے موضوع پر محمد طیب جمشید پوری نے نہایت طویل اور عمدہ مضمون پڑھا۔اس کے بعد پروگرام کے صدر اور کولہان یونیورسٹی کے استاد ڈاکٹر افسر کاظمی نے صدارتی خطبہ پیش کیا جس میں انہوں نے تمام مقالہ نگاروں کی تخلیقات کا فنی تجزیہ کیا اور شائق صاحب کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی۔پروگرام میں جن حضرات نے شرکت فرمائی ان میں ڈاکٹر زین رامش،دلشاد نظمی،ڈاکٹر شگفتہ بانو،ڈاکٹر محمد مرشد،ڈاکٹر کفیل احمد،فردوس جہاں،نازش رانچوی،عالمہ انجم،محمد معراج،پروین جہاں،روحی پروین،ترنم آرا،توحید عالم،وحید رحمن،زینب اختر،صبا آفرین اور حنا آفرین وغیرہ کے نام اہمیت کے حامل ہیں۔پروگرام کی نظامت محمد غالب نشتر نے کی اور رسم شکریہ ڈاکٹر شگفتہ بانو نے ادا کیا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments