International

شام کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے اسرائیل کی جولان کی پہاڑیوں پر قبضہ باقی رکھنے کی شرط

شام کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے اسرائیل کی جولان کی پہاڑیوں پر قبضہ باقی رکھنے کی شرط

اسرائیلی وزیر خارجہ جدعون ساعر نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل کا جولان کی پہاڑیوں میں موجود رہنا، شام کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے ایک بنیادی شرط ہے۔ انھوں نے اسرائیلی چینل "آئی نیوز 24" کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ شام کی جانب سے جولان پر اسرائیل کی خود مختاری کو تسلیم کیے بغیر، شام کے صدر احمد الشرع کے ساتھ کسی بھی ممکنہ معاہدے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا "اگر اسرائیل کو شام کے ساتھ امن یا معمول کے تعلقات قائم کرنے کا موقع ملا، جبکہ جولان ہماری خود مختاری میں رہے، تو یہ اسرائیلیوں کے مستقبل کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہو گی۔" اسی چینل نے ایک شامی باخبر ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ شام اور اسرائیل کے درمیان 2025 کے اختتام سے قبل ایک امن معاہدے پر دستخط متوقع ہیں۔ اس معاہدے میں دسمبر 2024 کو شام کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی در اندازی کے بعد قبضے میں لی گئی تمام شامی اراضی، جن میں جبل الشیخ کی چوٹی بھی شامل ہے، سے بتدریج انخلا کی شق شامل ہے۔ جدعون ساعر کے مطابق مذاکرات کی نگرانی موجودہ امریکی صدر کر رہے ہیں، جبکہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے اس کی حوصلہ افزائی کی ہے اور شامی صدر احمد الشرع نے اس کی اجازت دی ہے۔ ذرائع کے مطابق، مجوزہ معاہدے میں دسمبر 2024 کی در اندازی کے دوران قبضے میں لی گئی شامی زمینوں سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا شامل ہو گا، اور جولان کی پہاڑیاں مستقبل میں "امن کا باغ" قرار دی جائیں گی ... تاہم اس کی حتمی خود مختاری کا کوئی واضح ذکر موجود نہیں ہے۔ دو روز قبل شامی صدر احمد الشرع نے ایک بیان میں کہا تھا کہ شام کی نئی انتظامیہ اسرائیلی افواج کی جانب سے جنوبی صوبہ القنیطرہ کی محفوظ بستیوں پر جاری حملوں کو روکنے کے لیے کوشاں ہے۔ صدر کے دفتر سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اسرائیلی حملوں کو روکنے کے لیے بین الاقوامی ثالثوں کے ذریعے بالواسطہ مذاکرات کیے جا رہے ہیں۔ بیان میں یہ بھی ذکر تھا کہ صدر الشرع نے القنیطرہ اور جولان کے معززین و قبائلی عمائدین سے ملاقات بھی کی۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے دسمبر 2024 میں سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے سقوط کے بعد شام کی بری، بحری اور فضائی فوجی تنصیبات پر درجنوں فضائی حملے کیے، اور اس دوران وہ نہ صرف علاقہ غیر (بفر زون) میں داخل ہوا بلکہ جولان کی پہاڑیوں، جبل الشیخ اور جنوبی شام کے دیگر علاقوں میں اپنی موجودگی کو وسعت بھی دی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments