بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کا کہنا ہے کہ ایران چند ماہ کے اندر یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ امریکی نشریاتی ادار سی بی ایس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ہفتے کے آخر میں ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے نتیجے میں انھیں نقصان پہنچا تھا لیکن وہ مکمل طور پر تباہ نہیں ہوئیں۔ اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے نگراں ادارے کے سربراہ کا بیان وائٹ ہاؤس کے اس دعوے کی نفی کرتا ہے کہ امریکی حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو برسوں پیچھے دھکیل دیا ہے۔ یاد رہے کہ ایران نے آئی اے ای اے کی جانب سے بمباری کی جگہوں کے معائنہ کی درخواست کو مسترد کر دی ہے جبکہ ایرانی پارلیمنٹ نے جوہری توانائی کے نگراں ادارے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا قانون منظور کر لیا ہے۔
Source: social media
شام کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے اسرائیل کی جولان کی پہاڑیوں پر قبضہ باقی رکھنے کی شرط
امریکا نے اصفحان میں بنکر بسٹر بم استعمال نہیں کیے، رپورٹ
امریکہ کے ساتھ معاہدہ ہوا تو افزدوہ یورینیم بیرون ملک منتقل کردینگے: ایران
ایران نے رافیل گروسی پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگا دی
ایران کی جوہری تنصیبات مکمل تباہ نہیں ہوئیں : سربراہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنس
یورپ میں گرمیوں کی پہلی ہیٹ ویو: اٹلی میں درجہ حرارت 40 ڈگری، 2500 فوارے نصب
ایران سے جنگ کے بعد بھی جرمنی اسرائیل کی حمایت میں کھڑا ہے : جرمن وزیر داخلہ
دی ہیگ، ترک صدر کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات
ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے میں ہونے والے نقصان سے متعلق انٹیلیجنس رپورٹ ’مکمل طور پر غلط ہے‘: وائٹ ہاؤس
اسرائیل جنگ پر واپس آئے گا یا نہیں فیصلہ ایران کے طرزِعمل پر ہوگا،نیتن یاہو پر نہیں: گینٹز