اسرائیلی اپوزیشن جماعت "اسٹیٹ کیمپ " کے سربراہ بینی گینٹز نے واضح کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی برقرار رہے گی۔ اگرچہ ایران نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے مگر اسرائیل اسے برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جنگ میں واپسی کا فیصلہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے بجائے ایران کے طرزِعمل پر منحصر ہے۔ گینٹز نے العربیہ انگلش سے بات کرتے ہوئے کہا کہ"جنگ دوبارہ شروع ہو یا نہ ہو، اس کا تعلق نیتن یاہو سے نہیں بلکہ ایران کے رویے سے ہے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کا ماضی کا ریکارڈ صرف اسرائیل ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے ممالک کے لیے خطرہ ہے۔ گینٹز کے مطابق ایران نے عام شہریوں کو نشانہ بنایا، جبکہ اسرائیل نے صرف عسکری اہداف کو ٹارگٹ کیا۔ انہوں نے کہاکہ "ہم خطے کے تمام ملکوں کے ساتھ امن چاہتے ہیں"۔ یاد رہے کہ امریکی صدر نے پہلے ہی اعلان کر دیا تھا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی کا نفاذ ہو چکا ہے اور دونوں فریقوں سے کہا گیا تھا کہ وہ اس معاہدے کی پابندی کریں اور جنگ بندی کو نہ توڑیں۔ بعد ازاں اسرائیلی حکومت نے واضح کیا کہ اگر ایران کی جانب سے کسی قسم کی خلاف ورزی ہوئی تو اس کا سخت جواب دیا جائے گا۔ ساتھ ہی یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ اسرائیل نے ایک بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایرانی جوہری اور میزائل خطرے کو ختم کر دیا ہے۔
Source: social media
شام کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے اسرائیل کی جولان کی پہاڑیوں پر قبضہ باقی رکھنے کی شرط
امریکا نے اصفحان میں بنکر بسٹر بم استعمال نہیں کیے، رپورٹ
امریکہ کے ساتھ معاہدہ ہوا تو افزدوہ یورینیم بیرون ملک منتقل کردینگے: ایران
ایران نے رافیل گروسی پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگا دی
ایران کی جوہری تنصیبات مکمل تباہ نہیں ہوئیں : سربراہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنس
یورپ میں گرمیوں کی پہلی ہیٹ ویو: اٹلی میں درجہ حرارت 40 ڈگری، 2500 فوارے نصب
ایران سے جنگ کے بعد بھی جرمنی اسرائیل کی حمایت میں کھڑا ہے : جرمن وزیر داخلہ
دی ہیگ، ترک صدر کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات
ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے میں ہونے والے نقصان سے متعلق انٹیلیجنس رپورٹ ’مکمل طور پر غلط ہے‘: وائٹ ہاؤس
اسرائیل جنگ پر واپس آئے گا یا نہیں فیصلہ ایران کے طرزِعمل پر ہوگا،نیتن یاہو پر نہیں: گینٹز