اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی نے اعلان کیا ہے کہ اگر ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ کوئی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو ایران افزودہ یورینیم کے اپنے ذخیرے کو کسی دوسرے ملک کو منتقل کر سکتا ہے۔ ایروانی نے وضاحت کی کہ 20 فیصد اور 60 فیصد افزودہ یورینیم کی منتقلی تہران کے لیے سرخ لکیر نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متبادل یہ ہے کہ اس ذخیرے کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی نگرانی میں ایران کے اندر رکھا جائے۔ تاہم امیر سعید ایروانی نے زور دے کر کہا کہ ایران یورینیم کی مقامی پیداوار کے اپنے حق سے دستبردار نہیں ہو گا اور اس شرط کو امریکہ نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندیوں کو بھی مسترد کیا اور کہا کہ کسی بھی نئے معاہدے کا انحصار دیگر شرائط کے علاوہ ان کے ملک پر عائد بین الاقوامی پابندیوں کے خاتمے پر ہوگا۔ ان کا یہ تبصرہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کی جانب سے جمعہ کی شام ایکس پر اس پوسٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں اعلان کیا گیا تھا کہ ایران اصولی طور پر امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے لیکن انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی بیان بازی کو کم کریں۔ عراقچی نے کہا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ ہیں تو انھیں رہبر اعلی آیت اللہ علی خامنہ ای کے بارے میں اپنی توہین آمیز اور ناقابل قبول بیان بازی کو ترک کرنا چاہیے اور ان کے لاکھوں وفادار پیروکاروں کی توہین کرنا بند کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیر خواہی نیک نیتی کو جنم دیتی ہے اور عزت نسلوں کا احترام کرتی ہے۔ ٹرمپ نے حال ہی میں مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ ایران کے ساتھ نئے مذاکرات "اگلے ہفتے" ہوں گے۔ واشنگٹن اور تہران کے درمیان مذاکرات کے پچھلے دور کسی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہے ہیں۔ یہ بیانات اس ماہ کے شروع میں کشیدگی میں تیزی سے اضافے کے بعد سامنے آئے ہیں جب اسرائیل نے 12 روزہ جنگ کے دوران ایرانی جوہری مقامات، دفاعی مراکز، شہروں اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے شروع کیے تھے۔
Source: social media
شام کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے اسرائیل کی جولان کی پہاڑیوں پر قبضہ باقی رکھنے کی شرط
امریکا نے اصفحان میں بنکر بسٹر بم استعمال نہیں کیے، رپورٹ
امریکہ کے ساتھ معاہدہ ہوا تو افزدوہ یورینیم بیرون ملک منتقل کردینگے: ایران
ایران نے رافیل گروسی پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگا دی
ایران کی جوہری تنصیبات مکمل تباہ نہیں ہوئیں : سربراہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنس
یورپ میں گرمیوں کی پہلی ہیٹ ویو: اٹلی میں درجہ حرارت 40 ڈگری، 2500 فوارے نصب
ایران سے جنگ کے بعد بھی جرمنی اسرائیل کی حمایت میں کھڑا ہے : جرمن وزیر داخلہ
دی ہیگ، ترک صدر کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات
ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے میں ہونے والے نقصان سے متعلق انٹیلیجنس رپورٹ ’مکمل طور پر غلط ہے‘: وائٹ ہاؤس
اسرائیل جنگ پر واپس آئے گا یا نہیں فیصلہ ایران کے طرزِعمل پر ہوگا،نیتن یاہو پر نہیں: گینٹز