ایران نے ہفتے کے روز سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے بارے میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے تبصرے کی مذمت کی ہے ۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ٹرمپ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ سپریم لیڈر کے ساتھ سمجھوتہ کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنا لہجہ "ایک طرف" رکھنا ہوگا۔ عراقچی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا، "اگر صدر ٹرمپ واقعی کسی معاہدے تک پہنچنا چاہتے ہیں، تو انہیں ایران کے سپریم لیڈر، آیت اللہ خامنہ ای کے تئیں اپنے اہانت آمیز اور ناقابل قبول لہجے کو ایک طرف رکھنا چاہیے اور ا ن کے لاکھوں مخلص حامیوں کو تکلیف پہنچانا بند کر دینا چاہیے۔" ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کے پاس ہمارے میزائلوں سے بچنے کے لیے "ڈیڈی" کے پاس بھاگنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ عراقچی نے کہا کہ ایرانی اپنی آزادی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ملک "دھمکیوں اور توہین" کو خوش اسلوبی سے نہیں لیتا۔
Source: social media
فلسطینی شہریوں کے خلاف جاری تشدد قابل مذمت ہے: سعودی عرب
غزہ میں خوراک کی تلاش موت کی سزا نہیں بننی چاہیے: گوتریس
واشنگٹن اور تہران کے درمیان پرامن جوہری پروگرام کے لیے مجوزہ معاہدے کی تفصیلات آگئیں
غزہ میں جنگ بندی آئندہ ایک ہفتے کے اندر ممکن ہے: صدر ڈونلڈ ٹرمپ
جاپان میں نو افراد کو قتل کرنے والے ’ٹوئٹر کلر‘ کو پھانسی دے دی گئی
' اہانت آمیز اور ناقابل قبول': ایران نے سپریم لیڈر خامنہ ای پر ٹرمپ کے ریمارکس کی مذمت کی
غزہ میں خوراک کی تلاش موت کی سزا نہیں بننی چاہیے: گوتریس
اسرائیلی عدالت نے نیتن یاہو کی کرپشن کیسز کا ٹرائل روکنے کی درخواست مسترد کر دی
اسرائیل کے خلاف کارروائی کا وقت آ پہنچا ہے؛ اسلوینیہ کے وزیراعظم
اسرائیل کو ایران کے مقابلے میں سخت ہزیمت اٹھانا پڑی ہے، صیہونی سروے رپورٹ
امریکا میں پیدا بچوں کی شہریت سے متعلق سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
غزہ میں امریکی اور اسرائیلی آٹے کے تھیلوں میں منشیات بھیجنے لگے
اسرائیل کی ایک بار پھر جنوبی لبنان پر بمباری، ایک خاتون کی موت اور 20 افراد زخمی
علی خامنہ ای کو "ذلت آمیز موت" سے بچایا، ایران پر دوبارہ حملے کا امکان ہے: ٹرمپ