International

سعودی عرب اور انڈونیشیا کے درمیان 27 بلین ڈالر کے معاہدے

سعودی عرب اور انڈونیشیا کے درمیان 27 بلین ڈالر کے معاہدے

سعودی پریس ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ مملکت اور انڈونیشیا نے نجی شعبے کے اداروں کے درمیان صاف توانائی، پیٹرو کیمیکل صنعتوں اور ہوابازی کے ایندھن کی خدمات سمیت مختلف شعبوں میں تقریباً 27 بلین ڈالر کے متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے بدھ کو ریاض کا دورہ کیا اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ انہوں نے ایک باضابطہ اجلاس منعقد کیا جس کے دوران انہوں نے دونوں برادر ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات اور انہیں تمام شعبوں میں ترقی دینے کے طریقوں کا جائزہ لیا۔ دونوں فریقوں نے اپنے اقتصادی تعلقات کی مضبوطی کی تعریف کی اور خاص طور پر مشترکہ ترجیح کے شعبوں میں اپنے تعاون کو مضبوط کرنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔ دونوں ملکوں کے نجی شعبوں کے درمیان شراکت داری کی تعمیر میں مدد فراہم کرنے اور مملکت کے ’’ ویژن 2030 ‘‘ اور انڈونیشیا کے ’’ گولڈن ویژن 2045 ‘‘ کی جانب سے پیش کردہ مواقع سے فائدہ اٹھانے اور مختلف شعبوں میں تعاون کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ انہوں نے دوطرفہ تجارت کی سطح کو سراہا جو گزشتہ پانچ سالوں میں تقریباً 31.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اس سے ریاض انڈونیشیا کا خطے میں سب سے بڑا تجارتی پارٹنر بن گیا ہے۔ انہوں نے تجارتی حجم کو بڑھانے، سرکاری اور نجی شعبوں کے حکام کے درمیان باہمی دوروں کو تیز کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان سعودی انڈونیشیائی بزنس کونسل کے ذریعے کاروباری تقریبات کے انعقاد کے لیے مشترکہ کوششوں کو جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا دونوں فریقوں نے بین الاقوامی تنظیموں بشمول بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، عالمی بینک اور اسلامی ترقیاتی بینک میں اپنے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ دونوں ملکوں اور دنیا کو درپیش اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کثیرالجہتی بین الاقوامی تعاون حاصل کیا جا سکے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم، جی 20 اور ناوابستہ تحریک سمیت بین الاقوامی اداروں میں مشترکہ دلچسپی کے امور پر ہم آہنگی بڑھانے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments