National

ریاست کے سابق وزیرخالد انور انصاری کا انتقال،وزیراعلی نتیش کمار،  لالو پرساد،  رابڑی دیوی اور تیجسوی یادو کا اظہار تعزیت

ریاست کے سابق وزیرخالد انور انصاری کا انتقال،وزیراعلی نتیش کمار، لالو پرساد، رابڑی دیوی اور تیجسوی یادو کا اظہار تعزیت

پٹنہ، 3 ستمبر : بہار کے سابق وزیراور مومن رہنما خالد انورانصاری کا آج یہاں ایک پرائیویٹ اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ وہ کچھ دنوں سے علیل تھے۔ پسماندگان میں ان کے بیٹے تنویرانصاری کے علاوہ تین بیٹیاں اور پوتے و نواسے نواسیاں ہیں۔ جاری ریلیز کے مطابق جنازہ اور تدفین ڈہری میں بعد نماز ظہرسرکاری اعزاز کے ساتھ ہوگی ۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے عظیم آزادی عبدالقیوم انصاری کے فرزند ڈاکٹر خالد انور انصاری کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلیٰ نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ ڈاکٹر خالد انور انصاری کو سماجی کاموں میں گہری دلچسپی تھی۔ مرحوم ڈاکٹر خالد انور انصاری محکمہ ٹرانسپورٹ کے وزیر رہ چکے ہیں۔ وہ ڈہری آن سون سے دو بار ایم ایل اے اور ایک بار لیجسلیٹیو کونسلر بھی رہ چکے ہیں۔ ان کے انتقال سے سماجی اور سیاسی میدانوں میں ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔ڈاکٹر خالد انور انصاری کی نماز جنازہ سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی ہے کہ وہ انہیں جنت الفردوس میں اہم مقام عطا فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو یہ ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کی ہمت دے۔ لالو پرساد، رابڑی دیوی، تیجسوی یادو سمیت آر جے ڈی خاندان کے سینئر لیڈروں نے سابق وزیر خالد انور انصاری کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے سابق چیئرمین سلیم پرویز نے سابق وزیر خالد انور انصاری کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ ان کے انتقال سے سیاسی و سماجی میدانوں میں ناقابل تلافی نقصان کے ساتھ ساتھ پسماندہ تحریک میں بھی ایک خلا پیدا ہوا ہے۔ وہ ایک کٹر محب وطن اور پسماندہ تحریک کا ایک بڑا چہرہ تھا۔ ان کے والد بابائے قوم عبدالقیوم انصاری دو قومی نظریہ کے سخت مخالف تھے۔ مرحوم خالد انور انصاری نے سیاسی اور سماجی میدانوں میں گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں، انہیں دو بار ڈہری کے عوام نے اپنا نمائندہ منتخب کیا تھا۔ اللہ تعالیٰ جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ سینئر کانگریس لیڈر ڈاکٹر شکیل الزماں انصاری، بہار اردو اکیڈمی کے سابق سکریٹری شہزاد انو ر انصاری، سابق رکن اسمبلی خلیل انصاری، سابق رکن اسمبلی محمد شہاب الدین ، آر جے ڈی کے ترجمان اعجاز احمد، صحافی ساجد پرویز،ڈاکٹر ریحان غنی، شیث احمد سمیت متعدد اہم شخصیات نے خالد انورانصاری کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ خالد انور انصاری اپنے ڈہری اون سون، سہسرام میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی اسکولی تعلیم سینٹ زیویئرز اسکول پٹنہ سے حاصل کی اس کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی سے تعلیم حاصل کی اور پٹنہ کالج سے فارغ التحصیل تھے۔ وہ 1973-77 اور 1985-90 میںڈہری اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ انہوں نے بہار میں کانگریس حکومت میں ٹرانسپورٹ اور ڈیری ڈیولپمنٹ کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ بعد میں انہوں نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور آنجہانی جارج فرنانڈس کے ساتھ آئے اور بہار میں سمتا پارٹی کے بانی رکن تھے۔ سال 2000 میں، لالو پرساد یادو، صدر راشٹریہ جنتا دل نے خالد انور انصاری کو بہار قانون ساز کونسلکا رکن نامزد کیا۔اس سے قبل وہ بہار اسٹیٹ مومن کانفرنس، آل انڈیا مومن یوتھ اینڈ اسٹوڈنٹ فیڈریشن کی گورننگ باڈی، بہار اسٹیٹ ویور ایسوسی ایشن، بہار پردیش ویور کانگریس، آل انڈیا مومن طالبی فنڈ، جواہر لعل نہرو کالج، ڈہری آن سون کے صدر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔ اس سے قبل وہ بہار کوآپریٹو ویور اسپننگ ملز ایڈوائزری کمیٹی کے چیئرمین، جھارکھنڈ ریاست کے پالامو ضلع کے لیے وزیر اعظم کی بہار اسٹیٹ اسمال انڈسٹریز کمیٹی، بہار اسٹیٹ ہینڈلوم اینڈ ہینڈی کرافٹس کارپوریشن لمیٹڈ، بہار قانون ساز کونسل کی پرکاش کمیٹی کے طور پر کام کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ اس سے قبل بہار اسٹیٹ ہینڈلوم بورڈ کے وائس چیئرمین، الہ آباد بینک کے ڈائریکٹر، آل انڈیا ہینڈلوم ٹیکسٹائل مارکیٹنگ سوسائٹی، ممبئی، بہار اسٹیٹ ہینڈلوم ویور کوآپریٹو یونین کے صدر، سنجے گاندھی کوآپریٹو ویونگ ملز کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔انہوں نے مختلف حکومتی مقرر کردہ کمیٹیوں جیسے کہ سنٹرل حج ایڈوائزری بورڈ، بہار پردیش حج کمیٹی، بہار اسٹیٹ سنی وقف بورڈ، آل انڈیا ہینڈلوم بورڈ، بہار قانون ساز کونسل کمیٹی برائے ایس سی/ایس ٹی کے رکن کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ وہ مجاہد آزادی اور کانگریسی رہنما مرحوم عبدالقیوم انصاری کے بیٹے تھے، جو بہار میں کانگریس حکومت میں وزیر بھی تھے۔ وہ ڈہری آن سون اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے بھی منتخب ہوئے۔ ان کی پہل پر، حکومت ہند نے 1953 میں پہلا آل انڈیا پسماندہ طبقات کمیشن مقرر کیا۔ حکومت ہند نے مرحوم عبدالقیوم انصاری کے نام سے ایک ڈاک ٹکٹ جاری کیا تھا ان کی لگن، آزادی پسند، مسلم کمیونٹی کی نمائندگی کرنے اور ترقی کے لیے جدوجہد کرنے کے اعتراف میں۔خالد انور انصاری کے بہار اور ہندوستان کی تمام جماعتوں سے بہت اچھے تعلقات تھے۔

Source: uni news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments