National

پی این بی گھوٹالے کا خاص ملزم مفرور کاروباری میہل چوکسی بلجیم میں گرفتار

پی این بی گھوٹالے کا خاص ملزم مفرور کاروباری میہل چوکسی بلجیم میں گرفتار

پنجاب نیشنل بینک گھوٹالہ کے خاص ملزم اور بھگوڑے ہیرا کاروباری میہل چوکسی کو بلجیم میں گرفتار کر لیے جانے کی خبر ہے۔ ذرائع کے مطابق ہندستانی سیکوریٹی ایجنسیوں کی گزارش پر چوکسی کو گرفتار کیا گیا ہے۔ چوکسی کی گرفتاری 12 اپریل کو بلجیم کے ایک اسپتال میں عمل میں آئی اور وہ ابھی جیل میں ہے۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کی رپورٹ کے مطابق چوکسی کو گرفتار کرتے وقت بلجیم پولیس نے ممبئی کی عدالت کی طرف سے اس کے خلاف جاری کیے گئے دو اوپن-انڈیڈ گرفتاری وارنٹ کا حوالہ دیا ہے۔ یہ وارنٹ 23 مئی 2018 اور 5 جون 2021 کے ہیں۔ سی بی آئی نے اسے فوراً حراست میں لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ بلجیم کے افسروں نے اسے واپس بھیجنے کے لیے ہندوستانی افسروں سے باضابطہ حوالگی کی گزارش مانگی ہے۔ میہل چوکسی پر 13000 کروڑ روپے سے زیادہ کی بینک دھوکہ دہی کا الزام ہے۔ اس نے 15 نومبر 2023 کو بلجیم کا ایف ریزیڈنسی کارڈ حاصل کیا تھا، جو مبینہ طور پر اس کی بلجیم شہری اہلیہ کی مدد سے حاصل ہوا تھا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چوکسی نے بلجیم کے افسروں کو فرضی دستاویز سونپے اور اپنی شہریت سے متعلق شواہد کو چھپایا۔ اس نے اپنی ہندوستانی شہریت کی تفصیل بھی نہیں دی۔ بتایا جاتا ہے کہ ستمبر 2024 میں میہول چوکسی کی حوالگی کے لیے بلجیم سے گزارش کی گئی تھی۔ لیکن اس وقت چوکسی کے وکیلوں نے کہا تھا کہ ان کے موکل کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اور وہ بلڈ کینسر میں مبتلا ہیں اس لیے ان کی حوالگی نہیں ہو سکتی۔ اس کے بعد ای ڈی کے افسروں نے عدالت کو بتایا تھا کہ اگر وہ علاج کے لیے انٹیگوا سے بلجیم جا سکتا ہے تو وہ ہندستان جا کر بھی علاج کرا سکتا ہے۔ غور طلب رہے کہ ہزاروں کروڑ روپے کی بینک دھوکہ دہی کرکے ہندوستان سے میہل چوکسی کے فرار ہونے کے بعد کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ اس کے لیے اپوزیشن پارٹیوں نے مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اس دوران اپوزیشن لگاتار حکومت پر چوکسی کو ملک واپس لانے کا دباؤ بھی بناتی رہی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments