لدھیانہ کے فوکل پوائنٹ کے قریب کچھ شرپسندوں نے مسجد پر پتھراؤ کیا۔ جس کی وجہ سے موقع پر افراتفری کا ماحول تھا۔ یہ واقعہ عصر کی نماز کے وقت پیش آیا۔ شرپسندوں نے مسلمانوں کو گالیاں دیں۔ لیکن حالات قابو میں آ چ گئے تھے۔ لیکن شام 5 بجے نماز کے وقت 100 سے زیادہ شرپسندوں نے دوبارہ مسجد پر پتھراؤ کیا۔ مسجد کے باہر سیکیورٹی کے لیے کھڑے پولیس اہلکاروں پر بھی حملہ کیا گیا۔ کئی پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ پتھراؤ سے مسجد کے شیشے ٹوٹ گئے اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ کئی تھانوں کی پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو کنٹرول کیا۔ 6 سے 7 شرپسندوں کو پکڑا گیا اور ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ دریں اثناء شاہی امام پنجاب مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی نے مسلمانوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ شاہی امام نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے آنے والے نمازیوں پر پتھراؤ کیا گیا۔ مسجد منہدم کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہندو مسلم بھائی چارہ کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن فرقہ پرستوں کی چالوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
Source: social media
اسٹامپ چوری معاملہ: عبداللہ اعظم پر 3.71 کروڑ روپے جرمانہ، ڈی ایم کورٹ کا فیصلہ
یوپی: غازی میاں کی درگاہ کے گنبد پر مذہبی پرچم لہرانے کے معاملے میں بڑی کارروائی، انسپکٹر اور 2 کانسٹیبل معطل
ڈیرے کے یومِ تاسیس سے قبل گرمیت رام رحیم کو پھر 21 دن کی فرلو، سوناریا جیل سے رہا
ہندستان پر نافذ ہوگیا 26فیصدی ٹرمپ ٹیرف،کام نہ آئی دوستی
تحور رانا کی امریکہ سے ہندستان کو حوالگی
جموں و کشمیر اسمبلی میں تیسرے روز بھی ہنگامہ
امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں اضافے سے گرا بازار
موجودہ آبادی کی بنیاد پر حد بندی جنوبی ہند کے مفادات کے خلاف ہے: اسٹالن
ہندستان نے بنگلہ دیش کو دی گئی ٹرانس شپمنٹ کی سہولت واپس لے لی
وقف ترمیمی ایکٹ پر روک لگانے کے لیے، مہوا مویترا سپریم کورٹ میں پیش ہونے والی پہلی غیر مسلم خاتون بن گئیں