National

چھتیس گڑھ حکومت امن مذاکرات سے متعلق نکسلیوں کی تجویز پر بات چیت کے لیے رضامند

چھتیس گڑھ حکومت امن مذاکرات سے متعلق نکسلیوں کی تجویز پر بات چیت کے لیے رضامند

رائے پور، 10 اپریل : چھتیس گڑھ میں ایک اہم پیش رفت کے تحت، جہاں ایک طرف ممنوعہ نکسلی تنظیم نے پھر سے ریاستی حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کی تجویز پیش کی ہے، وہیں دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی حکومت نے اس پر مثبت جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نکسلیوں سے بات کرنے کے لیے تیار ہے۔ جمعرات کے روز اپنے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں نکسلائٹس کے شمال مغربی سب زونل بیورو کے انچارج 'روپیش' کے جاری کردہ پریس نوٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ وجے شرما نے کہا کہ حکومت نکسلیوں کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ "حکومت کی نکسلیوں کی باز آبادکاری کے لیے واضح اور موثر پالیسی ہے۔ انہوں نے نکسلیوں سے ہتھیار چھوڑ کر آگے آنے اور بات چیت کا راستہ اختیار کرنے کی بھی اپیل کی۔" مسٹر وجے شرما نے کہا، "اگر ایک شخص بھی بات چیت کے لیے تیار ہے تب بھی حکومت اس کے لیے راضی ہے۔ چھوٹا گروپ ہو یا بڑا، حکومت ہر سطح پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔" انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ پہل وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی کی رہنمائی میں کی جا رہی ہے۔ مسٹر وجے شرما نے یہ بھی کہا کہ بندوق کا جواب صرف بحث نہیں ہو سکتا ہے، اگر ضرورت پڑی تو حکومت بھی سخت کارروائی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات کے لیے نکسل تنظیم کا خط درست اور مصدقہ ہے اور اس میں حکومت سے بات چیت کی اپیل کی گئی ہے۔ نکسل تنظیم نے اس نوٹ میں واضح کیا ہے کہ وہ پولس اہلکاروں کو اپنا دشمن نہیں سمجھتے ہیں اور اس پیغام کو پوسٹر اور پمفلٹ کے ذریعے بار بار دہرایا ہے۔ پریس نوٹ میں نکسلیوں نے کہا ہے کہ "ہمیں سمجھنا ہوگا کہ اندرونی ٹکراؤ کی صورتحال پیدا کی گئی ہے۔ ہم عوام اور اپنے کارکنوں کو اپنا سمجھتے ہیں، ان پر گولی نہیں چلانی چاہیے۔ امن مذاکرات کے لیے ہماری کوششوں کی حمایت کریں"۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments