National

موجودہ  آبادی کی بنیاد پر حد بندی جنوبی ہند  کے مفادات کے خلاف ہے: اسٹالن

موجودہ آبادی کی بنیاد پر حد بندی جنوبی ہند کے مفادات کے خلاف ہے: اسٹالن

چنئی، 9 اپریل :تمل ناڈو کے وزیر اعلی اور دراوڈ منیترا کزاگم (ڈی ایم کے) کے صدر ایم کے اسٹالن نے کہا کہ شمالی اور جنوبی ہندوستانی ریاستوں کے درمیان بڑھتے ہوئے آبادیاتی عدم توازن کے پیش نظر پارلیمانی نشستوں کی تعداد طے کرنا بہت ضروری ہے۔ تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ نے بدھ کے روز کہا کہ جب وفاقی ہم آہنگی کو خطرہ لاحق ہو تو متناسب نمائندگی کے نظام کو آنکھ بند کر کے نافذ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی ترقی دونوں خطوں کے درمیان طاقت کے مناسب توازن سے ہی ممکن ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ اروند پی دتار کے ذریعہ سوشل میڈیا پر 'متحدہ ہندوستان کے لیے، لوک سبھا کی نشست طے کریں' کے عنوان سے لکھے گئےمضمون کو شیئر کرتے ہوئے، مسٹر اسٹالن نے کہا، "شمالی اور جنوبی ریاستوں کے درمیان بڑھتے ہوئے آبادیاتی عدم توازن کے پیش نظر پارلیمانی نشستوں کی تعداد طے کرنا بہت ضروری ہے۔" انہوں نے کہا کہ "جب وفاقی ہم آہنگی خطرے میں ہو، تو متناسب نمائندگی کو آنکھیں بند کرکے نافذ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ہندوستان کی ترقی کا انحصار خطوں کے درمیان طاقت کے مناسب توازن پر ہے۔" واضح رہے کہ مسٹر اسٹالن نے مرکز میں بی جے پی کی زیرقیادت حکومت کی طرف سے موجودہ آبادی کی بنیاد پر تجویز کردہ حد بندی کے خلاف مہم کی قیادت کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے کیونکہ اس سے تمل ناڈو سمیت جنوبی ریاستوں میں لوک سبھا کی نشستیں کم ہوں گی، جہاں آبادی پر قابو پانے کے اقدامات کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا گیا ہے ۔ مسٹر ا سٹالن نے کہا کہ موجودہ آبادی پر مبنی حد بندی کے عمل سے شمالی ہند کی ریاستوں کو فائدہ پہنچے گا، بالخصوص ہندی پٹی کے خطے کو ، جہاں زیادہ آبادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبادی پر قابو پانے کے اقدامات پر عمل درآمد کرنے والی ریاستوں کو سزا دینا وفاقیت کے اصولوں کے خلاف ہے۔ مسٹر اسٹالن نے اس سلسلے میں پہلے قدم کے طور پر، چنئی میں آل پارٹی میٹنگ بلائی تھی جہاں اس لڑائی کو آگے بڑھانے اور لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) بنانے کا فیصلہ کیا گیا کیونکہ نئی حد بندی کے تحت تمل ناڈو لوک سبھا کی آٹھ سیٹیوں سے محروم ہوجائے گا، جس سے اس کی طاقت 39 سے گھٹ کر 31 ہو جائے گی۔

Source: uni news

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments