نئی دہلی، 11نومبر: وقف ترمیمی بل کو مسلمانوں کو وقف جائداد وں سے بے دخل کرنے اور قبضہ کی راہ ہموار کرنے کی ایک سازش قرار دیتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہا کہ حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ ہر گز یہ تصور نہ کرے کہ مسلمان وقف ترمیمی بل کی منظوری کو قبول کرلے گا۔ انہوں نے اس امر اظہار میرٹھ کے یوا سیو ا سمیتی کے زیر اہتمام آ ج یہاں ’تحفظ اوقاف کانفرنس‘ کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے زور زبردستی اس بل کوپاس کرے گی تو نہ صرف مسلمانوں بلکہ دستور کی بھی خلاف ورزی ہوگی اور ہر انسان کے ساتھ ناانصافی ہوگی جو دستور میں یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے برادران وطن کو آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ آج یہ مسلمانوں کے ساتھ ہورہا ہے جب کسی اور کے ساتھ بھی ہوگا کیوں کہ ہر مذاہب کے ماننے والوں کے پا س لاکھوں ایکڑ زمینات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ قانونی حق ہے کہ ہم اس کے خلاف احتجاج کریں۔ انہوں نے کہاکہ آج ٹال کٹورہ اسٹیڈیم میں صرف میرٹھ سے لوگ آئے ہیں کل پورے اترپردیش سے آئیں گے، راجستھان سے آئیں گے، مدھیہ پردیش سے آئیں گے، بہار سے آئیں گے اور دہلی کے سڑکوں پرکہیں جگہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ یہ وقف ترمیمی بل مسلمانوں سے وقف جائداد ہڑپنے کی حکومت کی ایک سازش ہے۔ یہاں کا مسلمان وقف املاک کو دین کا حصہ سمجھتا ہے۔انہو ں نے دعوی کیا کہ دوسری قوموں کے مقابلے میں مسلمان حق و حلال کی کمائی فلاحی کاموں میں زیادہ خرچ کرتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اپوزیشن جماعت اور حکومت کی اتحادی سیکولر جماعت اس بل کی مخالفت کرے گی اور ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ اگر یہ جماعتیں تہیہ کرلیں کہ یہ بل پاس نہیں ہونے دینا ہے تو یہ بل پاس نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ اگر سیکولر جماعتوں نے ایسا نہیں کیا تو مسلمانوں کو ووٹ دینے کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کو ملک سے پے پناہ محبت ہے اور اس کی بقاء کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے آئے ہیں۔تا قیامت ایسا کریں گے۔ انہوں نے وقف ترمیمی بل پرمسلمانوں کو متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ جب بھی مسلم پرسنل لاء بورڈ آواز دے گا آپ لوگ جمع ہوجائیں گے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا ہم احتجاج کے دوران قانون اور امن کا دامن نہیں چھوڑیں گے۔ سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے ملک کے حالات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بستیوں میں پہلے بھائی کی طرح رہتے تھے لیکن اب دشمن کی طرح رہتے ہیں۔ ہمیں اجنبی اوربوجھ سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جن کو پاکستان کو جانا تھا وہ چلے گئے ان کاالزام ہم تھوپاجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں سیاسی طورپر نظر انداز کیا جاتا ہے، ایک دلت کی لنچنگ ہوتی ہے توتمام سیاسی پارٹیاں دستک دینے لگتی ہیں لیکن اگر مسلمان کی ہوتی ہے تو کوئی جھانکنے بھی نہیں جاتا۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے کہاکہ وقف ترمیمی بل کے خلاف مہم میں جس طرح مسلمانوں نے بیداری کا ثبوت پیش کیا ہے وہ لائق تحسین ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ وقف ترمیمی بل لاکر حکومت کا منشا مدارس ومساجد اور خانقاہوں پر قبضہ کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ مدارس پر خاص طور پر نشانہ ہے اس لئے مدارس نے مجاہدین آزادی پیدا کئے ہیں،قیادت دی ہے، وہ انگریزوں کے خلاف سینہ سپررہے ہیں۔ یوا سیوا سمیتی کے بانی بدر علی نے کہاکہ قوم ہمارے ساتھ ہے تو ہم سرکار سے ٹکر لینے کے لئے تیار ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ وقف ترمیمی بل کے خلاف نوجوانوں کو تیار کرنے کی ضرورت ہے اور نوجوانوں کو اس کیلئے آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ میں مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اگر ضرورت پڑی تو اس سے بڑا مجمع لیکر آئیں گے۔ اس کے دانش سیفی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
Source: uni news service
ملزم ہوتوگھرنہیں گرایاجاسکتا، انتظامیہ جج نہ بنے'۔ بلڈوزرکارروائی پرسپریم کورٹ کافیصلہ
شرد پوار کی تصویر کا استعمال نہ کریں، سپریم کورٹ کا اجیت پوار کو حکم
کرناٹکمیںمسلم ریزرویشن زیر غورنہیں: سدارامیا
انتخابی سیاست سے دور رہتے ہیں:مسلم پرسنل لا بورڈ
ہندستان اور سعودی عرب کا کئی شعبوں میں تعاون
جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی کی 43 سیٹوں پر انتخابات مکمل، پہلے مرحلے میں 65 فیصد سے زیادہ ووٹنگ
بی جے پی کو کُتّا بنانے کا وقت آ گیا ہے: نانا پٹولے کا شدید حملہ
ڈی آر ڈی او نے طویل رینج کے حامل زمین پر حملہ کرنے والے کروز میزائل کی اولین آزمائشی پرواز کا ٹیسٹ کیا
جھارکھنڈ کی خواتین کو میائیاں یوجنا کا پیسہ ملا کھٹا کھٹ: راہل گاندھی
جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے لیے 13 تاریخ کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ، تمام تیاریاں مکمل