وقف ترمیمی بل کے پاس ہوتے ہی یوگی حکومت نے وقف بورڈ کی طرف سے غیر قانونی قرار دی گئی جائیدادوں کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنا شروع کر دیا ہے۔ حکومت نے تمام ضلع مجسٹریٹس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایسی وقف املاک کی نشاندہی کرنے کے لیے مہم شروع کریں جو ریونیو ریکارڈ میں درج نہیں ہیں اور جنہیں قواعد کے خلاف وقف قرار دیا گیا ہے۔ ان جائیدادوں کی نشاندہی کرکے مزید ضبطی کی کارروائی کی جائے گی۔ریونیو ڈپارٹمنٹ کے مطابق، یوپی میں وقف بورڈ کی طرف سے دعوی کردہ زیادہ تر جائیدادوں کا کوئی سرکاری ریکارڈ نہیں ہے۔ ریونیو ریکارڈ کے مطابق سنی وقف بورڈ کے پاس صرف 2,533 جائیدادیں رجسٹرڈ ہیں۔ جبکہ شیعہ وقف بورڈ کی صرف 430 جائیدادیں سرکاری طور پر رجسٹرڈ ہیں۔ جبکہ وقف بورڈ کی طرف سے اعلان کردہ اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔ سنی وقف بورڈ کے پاس 1,24,355 جائیدادیں ہیں اور شیعہ وقف بورڈ کے پاس 7,785 جائیدادیں ہیں۔
Source: social media
اسٹامپ چوری معاملہ: عبداللہ اعظم پر 3.71 کروڑ روپے جرمانہ، ڈی ایم کورٹ کا فیصلہ
یوپی: غازی میاں کی درگاہ کے گنبد پر مذہبی پرچم لہرانے کے معاملے میں بڑی کارروائی، انسپکٹر اور 2 کانسٹیبل معطل
ڈیرے کے یومِ تاسیس سے قبل گرمیت رام رحیم کو پھر 21 دن کی فرلو، سوناریا جیل سے رہا
ہندستان پر نافذ ہوگیا 26فیصدی ٹرمپ ٹیرف،کام نہ آئی دوستی
تحور رانا کی امریکہ سے ہندستان کو حوالگی
جموں و کشمیر اسمبلی میں تیسرے روز بھی ہنگامہ
امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں اضافے سے گرا بازار
موجودہ آبادی کی بنیاد پر حد بندی جنوبی ہند کے مفادات کے خلاف ہے: اسٹالن
ہندستان نے بنگلہ دیش کو دی گئی ٹرانس شپمنٹ کی سہولت واپس لے لی
وقف ترمیمی ایکٹ پر روک لگانے کے لیے، مہوا مویترا سپریم کورٹ میں پیش ہونے والی پہلی غیر مسلم خاتون بن گئیں