National

ناگپور فسادات: ملزم حامد انجینئر کی ضمانت منظور

ناگپور فسادات: ملزم حامد انجینئر کی ضمانت منظور

ممبئی 22 اپریل: ایک جوڈیشل مجسٹریٹ آف فرسٹ کلاس (جے ایم ایف سی) کی عدالت نے مہاراشٹر کے ناگپور میں 17 مارچ کو ہوئے تشدد کے معاملے میں گرفتار شدہ عمر رسیدہ شخص حامد انجینئر کی درخواست منظور کر لی ہے۔ عدالت نے انھیں پچاس ہزار کے ذاتی مچلکے پر رہا کئے جانے کا حکم جاری کیا اور ثبوت کے خلاف چھیڑ چھاڑ نہ کرنے کی تاکید کی ہے۔ اپنی درخواست ضمانت میں ملزم نے دلیل دی کہ اسے اس مقدمے میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے اور ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں نیز چونکہ انہوں نے وشوہندو پریشد کے سترہ رضاکاروں کے خلاف شکایت کی تھی جنہوں نے اورنگ زیب کے مقبرے کے تعلق سے اشتعال انگیز نعرئے لگائے تھے، لہذا بطور انتقام ان پر جھوٹا مقدمہ تیار کیا گیا ہے ۔مہاراشٹرا کی پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ(پی ڈبلیو ڈی) کے ایک سابق ملازم حامد مائنارئٹی ڈیموکریٹک پارٹی کے بانی اور ورکنگ صدر ہیں ۔ ناگپور پولیس کے سائبر سیل نے دائیں بازو کے گروپوں کی جانب سے مغل بادشاہ اورنگ زیب کے مقبرے کو ہٹانے کے مطالبے کے بعد شہر میں ہونے والے تشدد کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس کی جانب سے عائد الزامات مطابق حامد نے مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش کی تھی اور فسادات کے ماسٹر مائنڈ فہیم خان کی رہنمائی کی تھی اور اسے بغاوت اور فسادات کے لئے اکسایا تھا۔ واضح رہے کہ حامد نے 2022 میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سابق قومی ترجمان نوپور شرما کے خلاف اپنے متنازعہ بیان دیا تھا ، جس سے اس کی جان کو خطرہ ہوگیا تھا۔ حامد کا عوامی سفر پی ڈبلیو ڈی کے ملازم کے طور پر شروع ہوا، جہاں انھیں "انجینئر" کا لقب ملا۔ 2002 میں، وہ اس وقت عوامی زندگی میں داخل ہوئے جب ناگپور کے مومن پورہ علاقے میں ایک مسجد پر مذہبی اور انتظامی لڑائی نے ان کی توجہ کمیونٹی کی سرگرمی کی طرف مبذول کرائی۔اس تنازعہ نے حامد کو ایمان تنظیم کے نام سے ایک مذہبی تنظیم قائم کرنے پر مجبور کیا۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments