Activities

مٹیابرج مدرسہ جماعت القریش ایس ایس کے کے طلبہ میں کتاب,کاپی , جوتے اور اسکول بیگ کی تقسیم

مٹیابرج مدرسہ جماعت القریش ایس ایس کے کے طلبہ میں کتاب,کاپی , جوتے اور اسکول بیگ کی تقسیم

شہرکلکتہ کی گھنی اردو آبادی مٹیابرج سے متصل اردو آبادی والا علاقہ برجونالہ بدرتلہ میں واقع مدرسہ جماعت القریش شیشو شکشا کیندر ( منظور شدہ ڈائریکٹوریٹ آف مدرسہ ایجوکیشن حکومت مغربی بنگال) میں طلباء وطالبات کے مابین گذرے 6 جنوری 2025 صبح نو بجے حکومت سے فراہم کردہ نصابی کتابیں ,کاپیاں , جوتے او اسکولی بیگ تقسیم کئے گئے۔ اس موقع پر بحیثیتِ مہمانِ خاص محترم مشہودشوکت (آفیسر انچارج مٹیابرج ٹرافک پولس ) نے طلبہ اور ان کے گارجین سے مخاطب ہوتے ہوئے بہت قیمتی اور مفید مشورے دیئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بچے قوم کے اثاثہ ہیں۔ان بچوں کو نہ صرف وقت کا پابند بلکہ انہیں وقت کی قدر کرنےوالا بنائیں۔ کیونکہ ہمارے بچوں کے اندر بھی پولس کے اعلیٰ افسران و دیگر معزز عہدوں پر فائز ہونے کی صلاحیت ہے بشرط کہ ان کی صحیح نشو ونما کی جائے۔ مشہور سماجی خدمتگارحاجی مہتاب عالم سکریٹری گارڈن ریچ سلم ڈیولپمنٹ نے کہا کہ یہ بچے کورے کاغذ کے مانند ہیں آج ان کے ذہنوں میں جو بھی نقش کیاجائے گا وہ اسے اپنالیں گے ۔اس لئے ابھی سے ان کے اذہان کو مثبت سوچ اور اچھی تعلیم سے آراستہ کریں۔یہ بچے آنے والے کل کے ڈاکٹر,انجینئر , آئی اے ایس اور آئی پی ایس ,جج اور بیرسٹر ہیں۔اس لئے اساتذہ کے ساتھ والدین بھی اپنے بچوں پر خاص نظر رکھیں۔ قبل ازیں مولانا محمد رئیس القادری صاحب نے قرآن پاک کی تلاوت سے پروگرام آغاز کرتے ہوئے اپنی ابتدائی گفتگو میں قرآن وحدیث کی روشنی میں تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور گارجین کو اس پُر فتن دور میں اپنے بچوں کو بری صحبت سے محفوظ رکھتے ہوئے بہترین تربیت اور اچھی تعلیم کی جانب راغب کرنے کا مشورہ دیا۔ اخیر میں مذکورہ مہمانوں اور اساتذہ کرام کے ہاتھوں بچوں کو کتابیں کاپیاں جوتے اور اسکولی بیگ دیئے گئے۔ بعدہُ راقم الحروف(محمد داؤدقریشی) بحیثیتِ مدرسِ اعلیٰ اپنے تمام مہمانوں اور گارجین کا شکریہ ادا کیا۔ یاد رہے اسکول میں نئے سیشن 2025 کیلئے پری پرائمری تا درجہ چہارم مفت داخلہ جاری ہے ۔۔۔

Source: Social Media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments