روسی صدر ولادیمیر پوتن نے جمعہ (14 مارچ 2025) کو اعلان کیا ہے کہ کرسک کے علاقے میں ہتھیار ڈالنے والے یوکرینی فوجیوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی درخواست کے فوراً بعد سامنے آیا ہے، جس نے جنگ کے خاتمے کی امید ظاہر کی تھی۔ روسی سلامتی کونسل کے سامنے ایک بیان میں پوتن نے یوکرائنی حکام سے اپیل کی کہ وہ اپنے فوجیوں کو ہتھیار ڈالنے کی ہدایت کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر یوکرینی فوجی ہتھیار ڈالتے ہیں تو روس ان کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔ درحقیقت، ماسکو میں جمعرات کی رات (13 مارچ 2025) کو پوٹن اور ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وٹ کوف کے درمیان ملاقات ہوئی۔ اس کے بعد ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا، "میں نے صدر پیوٹن پر زور دیا ہے کہ وہ یوکرین کے فوجیوں کی جانیں بخش دیں۔ یہ ایک ہولناک قتل عام ہوگا، جس کی مثال دوسری جنگ عظیم کے بعد نہیں دیکھی گئی۔ خدا ان سب کو خوش رکھے!"
Source: social media
سائنسدانوں کا ’’ کشتی نوح ؑ ‘‘ملنے کا دعویٰ
واشنگٹن کی پابندیاں غیر قانونی ہیں: چین اور روس نے ایران کی حمایت کردی
حماس نے مسترد اور اسرائیل نے خیر مقدم کیا: امریکی ایلچی کی تجویز میں کیا ہے؟
ٹرمپ کے ایلچی کیلوگ سے پوتین ناراض، کیا روس انہیں نکالنا چاہتا ہے؟
حوثیوں نے ڈرونز بنانے کی نئی ٹیکنالوجی حاصل کرلی، برطانوی ادارے کا دعویٰ
امریکا اور اسرائیل نے غزہ کے فلسطینیوں کی آبادکاری کیلئے افریقی ممالک سے رابطہ کرلیا
ہم جنوبی لبنان کے پانچ مقامات پر غیر معینہ مدت تک رہیں گے: اسرائیل
میں آپ کو زبان دیتا ہوں! جب ٹرمپ نے یوکرائنی فوجیوں کو معاف کرنے کی درخواست کی تو پیوٹن نے بڑا وعدہ کیا
جعفر ایکسپریس حملہ: مسافر 'بازیاب' کرائے گئے یا عسکریت پسندوں نے خود چھوڑا؟
مزید طلبہ کے ویزے منسوخ؟ امریکا نے صاف اعلان کر دیا
عراق اور شام میں داعش کا سربراہ ہلاک
جعفر ایکسپریس حملے میں 18فوجی اور سکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے: پاکستانی فوج
سعودی ولی عہد اور روسی صدر کا رابطہ، یوکرینی بحران پر تبادلہ خیال
ٹرمپ کو یہودیوں کی کوئی پروا نہیں، امریکی دفتر خارجہ کے سابق افسر کا دعویٰ