National

مسلمان کاشی، متھرا پر دعویٰ چھوڑ دیں، مسجد کے نیچے شیولنگ کی تلاش بند کر دیں گے: وی ایچ پی

مسلمان کاشی، متھرا پر دعویٰ چھوڑ دیں، مسجد کے نیچے شیولنگ کی تلاش بند کر دیں گے: وی ایچ پی

ناگپور ، 30 دسمبر:وشو ہندو پریشد کے جوائنٹ جنرل سکریٹری ڈاکٹر سریندر کمار جین نے کہا ہے کہ اگر مسلمان کاشی اور متھرا پر اپنا دعویٰ ترک کر دیں تو وہ ہر مسجد کے نیچے شیولنگ کی تلاش بند کر دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ اگر مسلم کمیونٹی پہل کرے اور محبت کے ساتھ اپنے حقوق سے دستبردار ہو جائے، تعصب ترک کر دے تو آپ ہمارا دل جیت لیں گے، ورنہ ان معاملات کا فیصلہ کرنے کے لیے عدالتیں موجود ہیں۔ ڈاکٹر جین نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ وشو ہندو پریشد نے اپنے کسی موضوع کو نہیں چھوڑا ہے۔ 'وہاں مندر بنائیں گے، مندر کو عظیم الشان بنائیں گے' کے وعدے کے مطابق ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، اب کرشن جنم بھومی اور کاشی وشوناتھ مندر آزاد ہوں گے۔ جین نے کہا کہ امن پسند ہندو سماج 1984 سے کاشی اور متھرا پر دعویٰ کر رہا ہے۔ اس وقت بھی ہم نے مسلمانوں کو یہ تجویز پیش کی تھی کہ اگر وہ ان دونوں جگہوں پر اپنا دعویٰ ترک کر دیں تو ہندو برادری باقی جگہوں پر دعویٰ نہیں کرے گی۔ افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جین نے کہا کہ مسلم کمیونٹی نے اپنی جنونیت نہیں چھوڑی اور یہ موقع گنوا دیا۔ اب معاملہ عدالت میں ہے، پھر بھی اگر مسلمان کاشی اور متھرا پر اپنا دعویٰ چھوڑ دیں تو ہم مسجد کے نیچے شیولنگ کی تلاش بند کر دیں گے۔ سریندر کمار جین نے آر ایس ایس سرسنگھ چالک ڈاکٹر موہن بھاگوت کے اس بیان سے بھی اتفاق کیا جس میں انہوں نے 'ہر مسجد کے نیچے مندر نہ ڈھونڈنے' کا مطالبہ کیا تھا۔ اس پر اپنی رائے دیتے ہوئے ڈاکٹر جین نے کہا کہ ہم سرسنگھ چالک کے بیان سے پوری طرح متفق ہیں، لیکن ان کے بیان کا ایک جملہ نمایاں کرکے دکھایا گیا۔ سرسنگھ چالک کے طور پر، انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ سب سے پہلے مسلم کمیونٹی کو جنونیت ترک کرنا ہوگی۔ جین نے کہا کہ مسلمانوں کے جنون کی وجہ سے آج ہندو سماج مسجد کے نیچے مندروں کی تلاش میں ہے۔ جین کے مطابق کاشی اور متھرا کے کیس عدالت میں زیر التوا ہیں۔ جین نے کہا کہ مسلم کمیونٹی کو اس کیس کے نتائج کا صبر سے انتظار کرنا چاہئے۔ متھرا کی عیدگاہ کیس میں عدالت نے 1947 سے پہلے کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ جین نے کہا کہ کاشی اور متھرا میں مندر تھے، مندر ہیں اور مندر رہیں گے۔

Source: uni urdu news service

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments