International

مشرق وسطیٰ میں دو ریاستی حل کے غائب ہونے کا خطرہ ہے: یو این سیکرٹری جنرل

مشرق وسطیٰ میں دو ریاستی حل کے غائب ہونے کا خطرہ ہے: یو این سیکرٹری جنرل

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں ہلاکتوں کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آرہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ دو ریاستی حل ختم ہونے کے نقطہ کے قریب پہنچ رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر وزارتی اجلاس ہوا۔ اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کو مستقبل کی فلسطینی ریاست کے اندر رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف نے غزہ میں اسرائیلی موجودگی کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "دو ریاستی حل فی الحال بہت کم ہو رہا ہے۔ دو ریاستی حل کو ختم نہیں ہونے دینا چاہیے"۔ گوٹیرس نے زور دے کر کہا کہ دو ریاستی حل مشرق وسطیٰ میں امن کی بنیاد ہے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے منگل کو بین الاقوامی برادری سے غزہ کی پٹی میں "انسانی تباہی" کو روکنے کا مطالبہ کیا، جہاں اسرائیل امداد کے داخلے کو روکے ہوئے ہے۔ ترک نے ایک بیان میں کہاکہ "اس انسانی تباہی کو بے مثال نئی سطح تک پہنچنے سے روکنے کے لیے بین الاقوامی کوششیں تیز کی جانی چاہئیں۔ ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں پر ایسے حالات زندگی مسلط کر رہا ہے جو غزہ میں ایک گروپ کے طور پر ان کی مسلسل موجودگی سے تیزی سے مطابقت نہیں رکھتے"۔ خیال رہے کہ دو مارچ سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے 2.3 ملین باشندوں کے لیے تمام سپلائیز کو مکمل طور پر روک دیا ہے۔سال کے آغاز میں جنگ بندی کے دوران ذخیرہ کی گئی تقریباً تمام خوراک ختم ہو چکی ہے۔ اس وقت غزہ کی پٹی کو اپنی نوعیت کی سب سے طویل بندش کا سامنا ہے۔ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت سے اموات کی تعداد 51,495 تک پہنچ گئی ہے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ اس کے علاوہ 117,524 زخمی ہیں۔ غزہ میں وزارت صحت کے مطابق مارچ میں جنگ دوبارہ شروع ہونے کے بعد 2,111 فلسطینی ہلاک اور 5,483 زخمی ہوئے ہیں۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments