ایرانی پورٹ دھماکے کی وجوہات کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے ایک نیا بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ کمیٹی کی رائے میں حفاظتی اصولوں پر عمل نہ کرنا اور غیر فعال دفاع واضح ہے۔ خیال رہے کہ پورٹ پر دھماکے اور آگ لگنے سے مرنے والوں کی تعداد 70 ہو گئی اور ہرمزگان کے گورنر کے مطابق 22 افراد تاحال لاپتہ ہیں جب کہ 22 نامعلوم لاشیں ہیں جن کی فرانزک ڈاکٹرز شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایران کی وزارت داخلہ نےاعلان کیا کہ آگ بجھانے کا آپریشن ختم ہو گیا ہے، لیکن ہرمزگان کے گورنر نے کہا ہے کہ متاثرین کے لیے امدادی کارروائیاں ابھی بھی جاری ہیں اور ’ہمیں علاقے کی صفائی میں کئی دن لگیں گے‘ اور کنٹینرز کو منتقل کرنے میں ’دو ہفتے تک‘ لگ سکتے ہیں۔ کمیٹی نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ کچھ معاملات میں ’جھوٹے بیانات‘ تھے اور یہ کہ سکیورٹی اور عدالتی ادارے قصورواروں کی شناخت کے لیے کوشاں ہیں۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’اس واقعے کی وجہ کا تعین کرنے کے لیے اس کے مختلف پہلوؤں کی مکمل اور جامع جانچ کی ضرورت ہے، جس کے لیے ماہرین کی ضروریات کے مطابق، تکنیکی اور لیبارٹری کے عمل کی ضرورت ہے۔‘ ایرانی وزیر داخلہ سکندر مومنی نے کہا ہے کہ ’کرائسس ہیڈ کوارٹر اور صوبائی سکیورٹی کونسل کے مشترکہ اجلاس منعقد کیے گئے ہیں، کچھ مجرموں کو طلب کیا گیا ہے، اور کچھ کی تلاش جاری ہے۔‘
Source: social media
سعودی عرب کا حج قوانین کی خلاف ورزیوں پر سخت سزاؤں اور جرمانوں کا اعلان
نیتن یاہو کے مطالبات پر ’شین بیت‘ چیف کا مستعفی ہونے کا اعلان
یمن میں کروڑوں ڈالر مالیت کے سات ڈرون طیاروں سے محروم ہو گئے : امریکی عہدے دار
یوکرین تنازع جاری رہا تو ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے : امریکی نائب صدر
آخری رسومات کے اخراجات سے بچنے کیلئے بیٹے نے والد کی لاش الماری میں چھپا دی
اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے، 5 بچوں سمیت 44 فلسطینی شہید
پاکستان میں سونے کی قیمتوں اضافہ، شادی سیزن متاثر
فوجی حملے کے بیان کی غلط تشریح کی گئی، اگلے دو سے چار دن اہم ہیں:پاکستان کے وزیر دفاع
امریکی لڑاکا طیارہ ایف 18 سمندر میں گر کر تباہ
اسرائیل غزہ میں نسل کشی کو براہ راست نشر کر رہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل