International

لبنان کے شمال، جنوب اور مشرق میں مختلف علاقوں پر اسرائیلی فضائی حملے

لبنان کے شمال، جنوب اور مشرق میں مختلف علاقوں پر اسرائیلی فضائی حملے

اسرائیل نے اتوار کی شب لبنان کے شمال، مشرق اور جنوب کے مختلف علاقوں پر تقریباً 9 فضائی حملے کیے۔ لبنانی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے مشرقی لبنان میں بعلبک کے مغرب میں واقع بودای کے نزدیک فلاوی کے پہاڑی علاقے پر بم باری کی۔ مزید تین حملے بودای کے پہاڑی علاقوں پر کیے گئے۔ خبر ایجنسی نے مزید بتایا کہ شمالی لبنان کے ضلع عکار میں کفرملکی کے علاقے کو بھی نشانہ بنایا گیا، تاہم ان حملوں کے نتائج کے بارے میں کوئی ابتدائی اطلاع فراہم نہیں کی گئی۔ اسرائیلی طیاروں نے جنوبی لبنان کے علاقے التفاح میں بھی حملے کیے۔ یہاں واقع تین دیہات ... عین قانا، صربا اور حومین الفوقا کے درمیانی علاقے کو بھی نشانہ بنایا۔ جنوبی لبنان کے ضلع صیدا میں وادی الزراریہ پر شدید فضائی حملہ کیا گیا، جب کہ ضلع صور میں ارزی اور برج رحال کے نواحی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ لبنانی خبر رساں ایجنسی نے مزید بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے جنوبی لبنان کے ضلع صور میں قاسمیہ کے علاقے میں واقع ردی اور المطريہ کے درمیانی علاقے، دریائے لیتانی کے کنارے پر بھی بم باری کی۔ یہ تمام فضائی حملے اسرائیلی جنگی اور جاسوس طیاروں کی شدید پرواز کے دوران کیے گئے، جو لبنان کے مغربی اور وسطی علاقوں کی فضاؤں میں گشت کر رہے تھے۔ اسی تناظر میں، اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخای ادرعی نے "ایکس" پلیٹ فارم پر ایک بیان میں کہا: "فوج نے کچھ دیر قبل وادی بقاع اور جنوبی لبنان میں فضائی حملے کیے۔" ان کا کہنا تھا کہ یہ حملے "حزب اللہ کے متعدد عسکری مراکز، اسلحہ ذخیرہ کرنے اور اسلحہ تیار کرنے کے بنیادی ڈھانچوں، اور راکٹ فائر کرنے کی ایک جگہ کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے۔" ادرعی کے مطابق، "حزب اللہ کی یہ سرگرمیاں اور ان کے زیر استعمال ہتھیار لبنان اور اسرائیل کے درمیان طے پائے جانے والے معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔" واضح رہے کہ لبنان میں نومبر سے جنگ بندی کا معاہدہ نافذ ہے، جو ایک سال سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے اسرائیل اور حزب اللہ کے تنازع کے بعد کیا گیا تھا۔ یہ تنازع ستمبر سے کھلی جنگ کی صورت اختیار کر چکا تھا۔ اس کے باوجود، اسرائیل مسلسل لبنان خصوصاً جنوبی علاقوں میں فضائی حملے کرتا ہے، جن کے بارے میں اس کا دعویٰ ہوتا ہے کہ وہ حزب اللہ کے عناصر یا ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ معاہدے میں یہ بھی شامل تھا کہ حزب اللہ، دریائے لیتانی کے جنوب میں واقع علاقوں ... جو اسرائیلی سرحد سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں، سے پیچھے ہٹے گا، اور وہاں اپنی عسکری تنصیبات ختم کرے گا، جبکہ لبنانی فوج اور اقوامِ متحدہ کی امن فوج (یونفیل) کی تعیناتی میں اضافہ کیا جائے گا۔ معاہدے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اسرائیل جنگ کے دوران جن علاقوں میں داخل ہوا، وہاں سے بھی واپس چلا جائے گا، لیکن اسرائیل نے اب تک پانچ اہم پہاڑی مقامات پر اپنی موجودگی برقرار رکھی ہے، جہاں سے انخلا کا مطالبہ لبنان بارہا کرتا رہا ہے۔ ادھر، توقع ہے کہ پیر کے روز بیروت میں امریکی سفیر برائے ترکی اور شام کے لیے خصوصی ایلچی، ٹوم بَراک پہنچیں گے۔ انھوں نے اپنے گزشتہ دورۂ لبنان میں لبنانی حکام کو امریکی انتظامیہ کا ایک پیغام پہنچایا تھا، جس میں سال کے اختتام سے قبل حزب اللہ کے اسلحہ کو غیر مسلح کرنے کی باقاعدہ یقین دہانی مانگی گئی تھی۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments