جنوبی امریکا کے ملک سرینام نے اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون صدر کا انتخاب کرلیا۔ جینیفر سائمنز ایک تجربہ کار ڈاکٹر اور سابق پارلیمانی اسپیکر رہ چکی ہیں، ان کو پارلیمان نے کثرت رائے سے صدر منتخب کیا ہے۔ وہ ایسے وقت میں ملک کی قیادت سنبھال رہی ہیں جب سرینام تیل اور گیس کی ممکنہ دولت کے دہانے پر کھڑا ہے۔ 71 سالہ جینیفر سائمنز کا انتخاب اس وقت عمل میں آیا جب 25 مئی کے عام انتخابات میں کسی بھی جماعت کو واضح اکثریت نہ ملنے کے باعث 6 جماعتوں کے درمیان اتحاد تشکیل پایا، جس کے تحت سائمنز کو صدر اور گریگوری روسلینڈ کو نائب صدر نامزد کیا گیا۔ پارلیمانی ووٹنگ میں جینیفر سائمنز کو دو تہائی اکثریت حاصل ہوئی، اپنے انتخاب کے بعد مختصر خطاب میں انہوں نے کہا کہ میں یہ عہدہ خدمت کے لیے قبول کرتی ہوں، اپنی تمام تر قوت اور بصیرت کو بروئے کار لاتے ہوئے قومی دولت کو عوام کی فلاح کے لیے استعمال کروں گی۔ انہوں نے خاص طور پر نوجوانوں اور محروم طبقات کی ترقی پر توجہ دینے کا وعدہ کیا اور اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ بطور پہلی خاتون صدر ان پر ایک بڑی قومی ذمہ داری عائد ہو گئی ہے۔ دوسری جانب، سبکدوش ہونے والے صدر چن سنتوکی نے سائمنز کو مبارکباد دی اور اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ بھی بطور رکن پارلیمان ملک کی خدمت جاری رکھیں گے۔ جینیفر سائمنز کی بطور صدر حلف برداری کی تقریب 16 جولائی 2025ء کو منعقد ہوگی۔
Source: social media
اسرائیل نے مجھے قتل کرنے کوشش کی لیکن ناکام رہا، ایرانی صدر
تیسری جنگ عظیم میں چین اور روس بیک وقت حملے کرسکتے ہیں: نیٹو سیکرٹری جنرل
یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں کو 60 بموں کے ذریعے نشانہ بنایا ہے : اسرائیلی فوج
اسرائیل: ڈیمونا نیوکلیئر پاور پلانٹ بند
پوتن کے برطرف کردہ وزیر ٹرانسپورٹ مردہ حالت میں پائے گئے
ایران اور اسرائیل نے جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ