برکس ممالک نے غزہ کی پٹی کو ’مقبوضہ فلسطینی سرزمین کا ایک اٹوٹ حصہ‘ قرار دے دیا۔ اتوار کے روز جاری مشترکہ اعلامیہ میں برکس اتحاد میں شامل ممالک نے مغربی کنارے اور غزہ کو فلسطینی اتھارٹی کے تحت متحد کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اعلامیے میں فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور ان کی آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حق کی توثیق کی گئی ہے۔ برکس ممالک نے اسرائیلی حملوں اور انسانی امداد غزہ تک پہنچنے سے روکنے پر ’شدید تشویش‘ کا اظہار کیا ہے اور فاقہ کشی کو جنگ میں بطور ہتھیار استعمال کرنے کی مذمت کی ہے۔ مشترکہ اعلامیے میں تمام فریقین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں فوری، مستقل اور غیر مشروط جنگ بندی کے حصول کے لیے نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہوں۔ بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ فلسطین کی تعمیر نو میں فلسطینیوں کا مرکزی کردار ہونا چاہیے اور کسی بھی ایسی پالیسی کی مخالفت کا اظہار کیا گیا ہے جو فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کا باعث بنے۔ مشترکہ بیان میں برکس اتحاد نے ایران کے خلاف فوجی حملوں کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’ہم ایران کے خلاف 13 جون 2025 کو شروع ہونے والے فوجی حملوں کی مذمت کرتے ہیں جو کہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔‘ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ میں سلامتی کی صورت حال میں بگاڑ پیدا ہوا جس پر برکس ممالک کو شدید تشویش ہے۔
Source: social media
اسرائیل نے مجھے قتل کرنے کوشش کی لیکن ناکام رہا، ایرانی صدر
تیسری جنگ عظیم میں چین اور روس بیک وقت حملے کرسکتے ہیں: نیٹو سیکرٹری جنرل
یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں کو 60 بموں کے ذریعے نشانہ بنایا ہے : اسرائیلی فوج
اسرائیل: ڈیمونا نیوکلیئر پاور پلانٹ بند
پوتن کے برطرف کردہ وزیر ٹرانسپورٹ مردہ حالت میں پائے گئے
ایران اور اسرائیل نے جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ