روس کی تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ سابق روسی وزیرِ ٹرانسپورٹ رومان ستارووائت مردہ حالت میں پائے گئے ہیں اور بظاہر ان کی موت خود کو گولی مارنے سے ہوئی ہے۔ انھیں پیر کے روز صدر ولادیمیر پوتن نے عہدے سے برطرف کیا تھا اور چند گھنٹوں بعد ان کی لاش ملی۔ ستارووائت کو برطرف کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی اور کچھ دیر بعد نائب وزیرِ ٹرانسپورٹ آندرے نکیتن کو ان کا جانشین مقرر کر دیا گیا۔ تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ستارووائت کو مئی 2024 میں وزیرِ ٹرانسپورٹ مقرر کیا گیا تھا۔ اس سے قبل وہ تقریباً نو سال تک کورسک ریجن کے گورنر کے طور پر خدمات انجام دے چکے تھے اور مئی 2024 میں انھوں نے وہ عہدہ چھوڑ دیا۔ پیر کو ستارووائت کی موت کی خبر سامنے آنے سے قبل کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف سے صحافیوں نے پوچھا کہ آیا برطرفی کا مطلب یہ ہے کہ کورسک کے واقعات کے بعد پوتن نے ستارووائت پر اعتماد کھو دیا ہے؟ پیسکوف نے جواب دیا: ’اعتماد کے خاتمے کی بات اسی وقت کی جاتی ہے جب واقعی اعتماد ختم ہو جائے۔ کریملن کے اعلامیے میں ایسا کوئی جملہ استعمال نہیں کیا گیا۔‘
Source: social media
اسرائیل نے مجھے قتل کرنے کوشش کی لیکن ناکام رہا، ایرانی صدر
تیسری جنگ عظیم میں چین اور روس بیک وقت حملے کرسکتے ہیں: نیٹو سیکرٹری جنرل
یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں کو 60 بموں کے ذریعے نشانہ بنایا ہے : اسرائیلی فوج
اسرائیل: ڈیمونا نیوکلیئر پاور پلانٹ بند
پوتن کے برطرف کردہ وزیر ٹرانسپورٹ مردہ حالت میں پائے گئے
ایران اور اسرائیل نے جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ