International

حماس سربراہ اسماعیل ھنیہ کی ہمشیرہ کے مکان پر اسرائیلی فوج کی ٹارگٹڈ بمباری

حماس سربراہ اسماعیل ھنیہ کی ہمشیرہ کے مکان پر اسرائیلی فوج کی ٹارگٹڈ بمباری

اسرائیلی فوج نے حماس کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی ہمشیرہ کی مکان پر بمباری کر کے ہمشیرہ سمیت13 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ منگل کے روز یہ بمباری مغربی غزہ میں کی گئی ہے۔ غزہ میں اسرائیلی جنگ تقریبآ مسلسل نو ماہ سے جاری ہے۔ اس جنگ میں اب تک غزہ کی پٹی پر 37626 سے زائد فلسطینی ہلاک کیے جا چکے ہیں۔ دوتہائی تعداد فلسطینی بچوں اور عورتوں کی ہے۔ اسرائیلی بمباری سے زخمی ہونےوالوں کی تعداد 86098 بتائی جاتی ہے۔ منگل کے روز اسرائیلی فوج کی بمباری کا ہدف ساحل پر قائم پناہ گزین کیمپ بنا ہے۔ یہ ایک ٹارگٹڈ بمباری تھی ۔ جس کا مقصد اسماعیل ھنیہ کی ہمشیرہ اور ان کے دیگر اہل خانہ کو ہلاک کر کے اسماعیل ھنیہ کو اعصاب شل کر کے انہیں دباؤ میں لایا جا سکے۔ مغربی غزہ میں کی گئی بمباری سے صرف ایک جگہ پر 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں ھنیہ کی بہن بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل بھی اسماعیل ھنیہ کے خاندان کو اسی علاقے میں ایک کار پر سفر کے دوران ٹارگٹڈ بمباری کا نشانہ بنا کر ان کے بیٹوں حازم ، عامر اور محمد کے علاوہ پوتوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔ اسرائیل کی جنگی حکمت عملی یہ رہی ہے کہ جب جنگ بندی مذاکرات کی بات مثبت راہ پر چلتی ہے تو اس کے ساتھ ہی اسرائیل جان بوجھ کر کوئی ایسی جنگی کارروائی کرتا ہے جس سے مذاکرات کرنے والے دوسرے فریق کے لیے مذاکرات میں بیٹھنا مشکل ہو جائے۔ اسی اسرائیل کی حکمت عملی کا دوسرا پہلو یہ پے کہ جب مذاکرات کسی سنجیدہ مرحلے کی طرف بڑھانے کے لیے اسرائیل خود کو دباؤ میں محسوس کرتا ہے تو وہ پھر کوئی بہت بڑی ، غیر انسانی دہشت گردی کر کے مذاکراتی ماحول کو تار تار کر دیتا ہے۔ اس وقت بھی صورت حال یہ ہے کہ ایک جانب امریکی حکام اسرائیل کے جنگ بندی کے لیے تیار ہونے کے تاثر کو گہرا کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اس طرح کی ٹارگٹڈ کارروائیاں بھی جاری رکھی ہوئی ہیں۔ غزہ فلسطینیوں کو خوراکی فراہمی میں رکاوٹ پیدا کر رکھی ہے۔ جس سے قحط کی سی صورت حال کا سامنا ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

1 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments