International

جرمن عدالت نے شامی ڈاکٹر کو سزائے عمر قید سنا دی

جرمن عدالت نے شامی ڈاکٹر کو سزائے عمر قید سنا دی

جرمنی کی ایک عدالت نے ایک شامی ڈاکٹر کو اپنے ہم وطنوں کے ساتھ شام میں پر تشدد رویہ رکھنے اور دو افراد کو قتل کرنے کے باعث سزائے عمر قید سنائی ہے۔ شام سے تعلق رکھنے والے اس ڈاکٹر نے 2011 سے 2012 کے درمیان مختلف مواقع پر مجموعی طور 11 لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ جن میں سے دو کو قتل کر دیا۔ جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں ایک اعلیٰ علاقائی عدالت نے ڈاکٹر ملزم کے خلاف جرم ثابت ہونے پر سزا کا اعلان کیا۔ 40 سالہ ڈاکٹر کا نام علاء ایم ہے۔ جرمن عدالت کے جج کرسٹوف کولر نے سزا سناتے ہوئے کہا کہ ملزم نے شام کے فوجی ہسپتال میں خانہ جنگی کے ابتدائی برسوں میں ان جرائم کا ارتکاب کیا تھا۔ یہ فوجی ہسپتال شامی شہر حمص میں واقع ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے ڈاکٹر ایک اذیت پسند شخص ہے۔ اس لیے اس نے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور وہ لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر لطف اٹھاتا تھا۔ اس ملزم کے خلاف تقریباً ساڑھے 3 سال تک مقدمہ چلتا رہا۔ اس کے ظلم و تشدد کا شکار ہونے والے لوگوں نے بتایا کہ ڈاکٹر انہیں زد و کوب کرتا تھا۔ انہیں ٹھڈے مارتا تھا اور ان کے جسم کو آگ سے جلاتا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ ڈاکٹر پچھلے 10 سال سے جرمنی میں رہتے ہوئے ایک آرتھو پیڈک سرجن کے طور پر مختلف کلینکس میں کام کرتا رہا ہے جسے 2020 میں گرفتار کر لیا گیا۔ کیونکہ اس کے تشدد کا نشانہ بننے والے لوگوں نے اسے ٹی وی کی ایک ڈاکیومنٹری میں پہچان لیا تھا۔ ڈاکٹر پر یہ بھی الزام تھا کہ اس نے سابق صدر شام بشار الاسد کے سیاسی مخالف قیدیوں پر بھی تشدد کیا۔ جنوری 2020 میں مقدمے کی سماعت شروع ہوئی اور اب اس کا باضابطہ فیصلہ سنا دیا گیا ہے۔ تاہم خبر رساں ادارے نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ابھی حتمی نہیں ہے۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments