International

سب لوگ فوراً تہران خالی کردیں، اسرائیل کے بعد ٹرمپ کی بھی وارننگ

سب لوگ فوراً تہران خالی کردیں، اسرائیل کے بعد ٹرمپ کی بھی وارننگ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کی صبح ایک اہم بیان دیتے ہوئے سب لوگوں کو فوری طور پر ایران کے دارالحکومت تہران سے نکلنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے ایک بار پھر اس موقف کو دہرایا کہ ایران کو امریکہ کے ساتھ جوہری معاہدہ کر لینا چاہیے تھا۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر بڑے حروف میں لکھا کہ’ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ میں یہ بات کئی بار دہرا چکا ہوں۔ سب کو فوراً تہران سے نکل جانا چاہیے‘۔ انہوں نے انسانی جانوں کے ضیاع کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ "امریکہ سب سے پہلے" کا مطلب صرف اقتصادی مفادات نہیں بلکہ اس میں یہ بھی شامل ہے کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہ کرے۔ ٹرمپ نے اس پیغام کو اپنے سوشل میڈیا صفحے پر بطور نمایاں پوسٹ بھی لگا دیا، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ وہ معاملے کو خاصی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹرمپ اسی رات واشنگٹن واپس آ رہے ہیں تاکہ اہم معاملات پر گفتگو کر سکیں۔ فاکس نیوز کے مطابق صدر نے قومی سلامتی کونسل کو "آپریشن روم" میں تیار رہنے کی ہدایت دی ہے۔ امریکی حکومت کے اعلیٰ حکام اور وائٹ ہاؤس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے بھی ٹرمپ کا پیغام شیئر کیا، جس میں تہران سے فوری انخلا پر زور دیا گیا اور اسے زرد رنگ میں نمایاں بھی کیا گیا۔ ’سی این این‘ سے بات کرتے ہوئے ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ صدر ٹرمپ کو ایران کی صورت حال پر مسلسل بریفنگ دی جا رہی ہے۔ "نیویارک ٹائمز" نے بعض ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ٹرمپ نے واضح کر دیا ہے کہ جیسے ہی وہ گروپ آف سیون (G7) اجلاس سے نکلیں گے، "کچھ نہ کچھ ضرور ہوگا"۔ یہ پیغام ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایرانی ذرائع ابلاغ نے تہران میں زوردار دھماکوں کی اطلاع دی ہے اور بتایا ہے کہ فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا گیا ہے۔ ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب انہوں نے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ "جیسا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں، مجھے یقین ہے کہ بالآخر ایک معاہدہ ضرور ہوگا۔ اگر ایران نے ایسا نہ کیا تو یہ ان کی بڑی حماقت ہوگی"۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے یورپی ممالک کے تین وزرائے خارجہ سے گفتگو میں کہا کہ ایران سفارتی کوششوں میں سنجیدہ ہے اور مذاکرات سے کنارہ کشی نہیں کی، لیکن فی الحال اس کی توجہ قابض اسرائیل سے جاری تصادم پر ہے۔ بعض اطلاعات کے مطابق ٹرمپ ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات بحال کرنے کے لیے ایک نیا "آخری موقع" دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اسرائیلی چینل "i24" نے ایک امریکی عہدیدار کے حوالے سے کہا ہے کہ اگلے چند دنوں میں ایران کو ایک نئی اور ممکنہ طور پر بہتر پیش کش دی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بار تجویز میں کچھ معمولی تبدیلیاں ہوں گی تاکہ ایران کو "ایک اچھا تاثر" دیا جا سکے، لیکن بنیادی شرائط وہی ہوں گی: ایران نہ یورینیم افزودہ کرے گا، نہ ہی جوہری پروگرام رکھے گا۔

Source: social media

Post
Send
Kolkata Sports Entertainment

Please vote this article

0 Responses
Best Rating Best
Good Rating Good
Okay Rating Okay
Bad Rating Bad

Related Articles

Post your comment

0 Comments

No comments