فلسطینی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ اس نے رواں ہفتے کے اوائل میں پیش کی جانے والی امریکی جنگ بندی کی تجویز پر اپنا جواب جمع کرا دیا ہے۔ گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ فلسطینی قیدیوں کی متفقہ رہائی کے بدلے دس زندہ اسرائیلی یرغمالیوں اور 18 مردہ یرغمالیوں کی لاشوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے، جو مجوزہ معاہدے میں متعین تعداد ہے۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ تنظیم نے امریکی سفیر سٹیو وٹکوف کی جانب سے تجویز کردہ مسودے پر اپنے تحفظات کا بھی اظہار کیا گیا ہے جسے اسرائیل کی جاب سے منظوری حاصل ہو چکی ہے۔ ایک تفصیلی جواب میں حماس نے تحریک کی شرائط کا اعادہ کی جن میں مستقل جنگ بندی، غزہ سے اسرائیل کا مکمل انخلا اور انسانی امداد کی مسلسل ترسیل کی ضمانت شامل ہے۔ ان میں سے کوئی بھی اس وقت پیش کش میں شامل نہیں ہے، اور حماس کے جواب میں نہ تو واضح طور پر تجاویز کو مسترد کیا گیا ہے اور نہ ہی اس تجویز کو واضح طور پر قبول کیا گیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے منصوبے میں گروپ کے بنیادی مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا۔
Source: Social media
غزہ میں فلسطینیوں کے لیے امداد کی تقسیم بنی موت کا جال، اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں کم از کم 31 فلسطینی جاں بحق، 170 زخمی
غزہ: فریڈم فلوٹیلا گروپ کی کشتی غزہ سفر کے لیے تیار، گریٹا تھنبرگ بھی سوار
نائجیریا: شدید بارش اور سیلاب سے 151 افراد ہلاک، 3 ہزار بے گھر
نیپال میں راج شاہی کے حق میں مظاہرہ، سابق وزیر داخلہ کمل تھاپا سمیت کئی گرفتار
امریکہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کے لیے ہونے والی ریلی پر حملہ، چھ افراد زخمی
مسجد نبوی میں پندرہ دن کے دوران تین ہزار 360 ٹن زمزم کا استعمال
روسی میزائل حملے میں بارہ یوکرینی فوجی ہلاک
ٹیرف کے خلاف امریکی عدالت کا فیصلہ، وائٹ ہاؤس کا اعلی عدالت جانے کا اعلان
غزہ میں بچوں کا قتل عام، برطانوی صحافی پیئرز مورگن نے اسرائیلی سفیر کو لاجواب کردیا
امریکی وفاقی اپیل کورٹ نے عارضی طور پر ٹرمپ کے زیادہ تر محصولات کو بحال کر دیا