گزشتہ روز غالب اکیڈمی،نئی دہلی میں ایک نثری نشست کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت معروف افسانہ نگار خورشید حیات نے کی۔انہوں نے کہا کہ غالب اکیڈمی کی نثری نشست دونوں زبانوں اردو اور ہندی کا استعارہ بن گئی ہے۔فن کار لفظوں کو زبان عطا کرتا ہے۔ ناقد نہیں۔پہلے تخلیق کا وجود ہے۔ تخلیق کے بعد نقاد کاکام شروع ہوتا ہے۔ باغ کی خوبصورتی رنگ برنگ پھولوں سے ہوتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ نعیمہ جعفری پاشا اردو ادب کی ایک دستخط ہےں۔وہ گنگا جمنی تہذیب کی نمائندگی کرتی ہیں۔جون ایلیا ماوراے عصر ہیں۔ نشست میں ہندی کی ادیبہ پریتی نے مہاکوی کالی داس، وویک ایشور نے روپا کی آنکھ کھلی۔رنجنا اگروال نے یاد داشت اور پروین ویاس نے ساہتیہ کا ڈاکٹر کے عنوان سے کہانیاں پیش کیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر رخشندہ روحی نے اپنی کہانی کالے سر والی پڑھتے ہوئے کہا کہ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ عبد القدوس گنگوہی فارسی اور ہندی کے شاعر تھے اور ان کا کلام بھی شائع ہوچکا ہے۔ ہما رضوی نے جون ایلیا پر اپنے مضمون میں کہا کہ ان کی شاعری ہجرت کی شاعری ہے۔ انہیں اپنے وطن امروہہ سے بے پناہ محبت تھی۔وہ کہا کرتے تھے کراچی کی بلند عمارتیں امروہہ کی ٹوٹی پھوٹی عمارتوں کا مقابلہ نہیں کرتیں۔شاہد حبیب فلاحی نے خورشید حیات کے افسانوں میں حقوق انسانی قدروں کے عنوان سے ایک مضمون اوراکھنڈ بھارت کے عنوان سے ایک افسانچہ پیش کیا۔مشہور شاعر اور افسانہ نگار پرویز شہر یار نے گاﺅں کا خواب کے عنوان سے ایک افسانہ پیش کیا جس میں انہوں نے دیہی معاشرت کی بھرپور عکاسی کی۔ ثروت عثمانی نے آداب نظامت کے عنوان سے ایک مضمون پیش کیا اور نعیمہ جعفری نے اپنا افسانہ بیگانی شادی سے لوگوں کو ہنسنے پر مجبور کیا۔ سامعین نے انہیں داد تحسین سے نوازا۔ گولڈی گیت کار نے ایک کہانی پیش کی۔ بیسویں صدی کی ایڈیٹر شمع افروز زیدی نے نشست میں پڑھے گئے افسانے کہانیوں پر تاثرات پیش کیے۔ آخر میں سکریٹری نے شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ 8 اکتوبر2024کو جی ڈی چندن کی صحافت پر سیمینار، 19 اکتوبر2024کو شعری نشست اور26 اکتوبر کو نثری نشست کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس موقع پر ظہیر احمد برنی، متین امروہوی،ٹی این بھارتی، اظہرزئی، کمال الدین، احترام صدیقی،تبسم شاداب نے بھی شرکت کی
Source: social media
ہیومن کیر ٹرسٹ اور جمیعت علماء کولکاتا کی جانب سے مغربی بنگال کے سیلاب متاثرین کے درمیان راہتی سامان کی تقسیم۔
جنت میں داخلہ چاہتے ہو تو حافظ قرآن بنو
غالب اکیڈمی کی نثری نشست میں خورشید حیات کا اظہار خیال
بیلور میں بہار اول کانفرنس، کافی تعداد میں علماءکرام نے حصہ لیا
شعبہ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیر اہتمام یک روزہ ریسرچ اسکالر،طلبا سمینار کا انعقاد
”عصر حاضر کا منفرد نعت نگارونعت خواں جنید ساحل“
ہیومن کیر ٹرسٹ اور جمیعت علماء کولکاتا کی جانب سے مغربی بنگال کے سیلاب متاثرین کے درمیان راہتی سامان کی تقسیم۔
جنت میں داخلہ چاہتے ہو تو حافظ قرآن بنو
غالب اکیڈمی کی نثری نشست میں خورشید حیات کا اظہار خیال
بیلور میں بہار اول کانفرنس، کافی تعداد میں علماءکرام نے حصہ لیا
جوآینٹ فورم اگینسٹ این آر سی سی اے اے کی پکار پر ایک مشاورتی میٹنگ
سرزمین دلسنگھ سرائے میں جشن خاکی بابا،مفتی محمد آل مصطفی مرکزی مظفرپوری
شعبہ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیر اہتمام یک روزہ ریسرچ اسکالر،طلبا سمینار کا انعقاد
غالب اکیڈمی میں حیات غالب پر شاندار ڈرامے کی پیشکش